لاہور : مزدوروں کو فلیٹس دینا نئی سائنس نہیں، 30 لاکھ گھر کہاں ہیں؟ ہم حساب لیں گے
احسن اقبال نے جاری بیان مین کہا کہ عمر ان نیازی صاحب آپ قوم کو گمراہ کرنا بند کریں۔ اگر آپ نے آج ایک ہزار فلیٹس مزدوروں کو دیئے ہیں، یہ کوئی نئی سائنس نہیں ہے۔ اس کام کا آغاز 1985ء میں میاں نواز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کے کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب ویلفیئر فنڈز کے ذریعے لیبرز کالونی اور مزدوروں کے لئے فلیٹس بھی بنے۔ اس کے بعد پورے ملک میں ورکرز ویلفیئر فنڈز کے ذریعے کالونیز اور فیلٹس بناکر تقسیم کئے گئے۔ آپ کوئی پہلے شخص نہیں ہیں جنہیں مزدورو ں کی فلاح کا خیال آیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں فلیٹس کے ساتھ ہم نے مزدوروں کے بچوں کیلئے مثالی اسکولز اور اسپتال قائم کئے۔ آپ نے پچاس لاکھ گھروں کا وعدہ کیا، اس وعدے کا کیا ہوا؟ تین سال بعد آج تیس لاکھ گھر بنے ہونے چاہئیے تھے یا زیر تعمیر ہوتے۔ کیا آپ اس نام پر چھٹکارا حاصل کرلیں لیں گے، ہم آپ سے حساب لیں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آپ بتائیں وہ 30 لاکھ گھر کہاں ہیں، جو تین سالوں میں تعمیر ہونے تھے؟ آپ تین سالوں میں 30 ہزار بھی نہیں بنا سکے۔
ایک ہزار فلیٹس بناکر آپ ان پر ہی ٹرافی لینا چاہتے ہیں؟
سیکریٹری جنرل ن لیگ کا کہنا تھا کہ آپ کے وزیر کہتے ہیں کہ آپ کو مزدوروں کا بڑا درد ہے۔ غریبوں سے جاکر غریبوں سے پوچھیں کہ وہ آٹا، چینی، دوا اور پٹرول خریدتے ہوئے آپ کو کتنی دعائیں دیتا ہے۔ آپ کی مہنگائی نے ملک کے مزدوروں، کسانوں اور غریبوں سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کے جو نئے ڈرامے ہیں کبھی پناہ گاہ، کبھی لنگر خانہ، نئے منصوبے کے بعد پچھلے منصوبے بند۔ آپ لوگوں کی آنکھوں میں اس طرح دھول نہیں جھونک سکتے۔ آپ غریبوں کے مخلص ہیں تو حکومت چھوڑیں اور اہل لوگوں کو کام کرنے دیں، جو اس ملک کو چلاسکتے ہیں، اس کو مزید مت اجاڑیں۔