بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام دشمن حکومت عوام دوست بجٹ نہیں بناسکتی لہٰذا پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ کی پارلیمان سے منظوری کو ناکام بنائیں گے، آئی ایم ایف کے تنخواہ دار ملازمین کی جانب سے بنائے گئے بجٹ کی منظوری پاکستان کی خودداری پر ایک حملہ ہوگا
سخت شرائط پر لیے گئے قرضوں اور ناقابل برداشت ٹیکسوں سے خزانہ بھرنے کا دعویٰ معاشی ترقی نہیں کہلاتا، ملک کے عام آدمی کے پاس مہنگی دوا خریدنے تک کے پیسے نہیں ہیں تو وہ خزانہ بھرنے کے عمران خان کے دعوؤں کا آخر کیا کرے گا؟
چیئرمین پی پی کہنا تھا کہ دنیا کی مہذب ریاستوں میں معاشی ترقی کا صرف ایک پیمانہ ہے کہ عام آدمی کی زندگی خوشحال ہو، عمران خان کا ہر پاکستانی کو پونے 2 لاکھ روپے کا مقروض کرکے معاشی ترقی کے گن گانا عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے جیسا ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں: بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا،پی ٹی آئی دور حکومت بدترین قرار دے دیا
عمران خان کا ہدف عام آدمی سے بھاری بھرکم ٹیکس وصول کرکے خزانہ بھرنا اور اپنے امیر دوستوں کو اس خزانے سے ایمنسٹی
اسکیمیں دینا ہے، پی ٹی آئی کی معاشی پالیسیاں عوام دوست نہیں بلکہ چند سرمایہ داروں کے مفادات کے گرد گھومتی ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی ملک کی وہ واحد سیاسی جماعت ہے کہ جس کی معاشی پالیسیاں عوام کے مفادات کی ترجمانی کرتی ہیں۔