وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ جو سرکاری ملازم کورونا کی ویکسین نہ لگائے اس کی تنخواہ روک لی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سربراہی میں کورونا وائرس ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں صوبے میں کورونا کی صورت حال اور دیگر امور تبادلہ خیال کیا گی
سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی کی اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ 27 مئی سے 2 جون تک باہر سے آنے والے 26812 مسافروں کے ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 55 کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے، 29 مئی کو 4 مسافروں میں کورونا کی انڈین قسم کی تشخیص ہوئی، چاروں کو آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے، یہ مریض جن 14 لوگوں سے رابطے میں آئے ان کے بھی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مراد علی شاہ ن کی دوہری شہریت سے متعلق درخواست پر سماعت 25 مئی تک ملتوی
گزشتہ 30 روز میں سندھ میں 392 اموات ہوئی ہیں، 392 اموات میں سے 238 وینٹی لیٹرز پر تھے، 73 افراد کا ان کے گھروں میں انتقال ہوا، اس وقت 77 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں جن میں سے 74 کراچی میں ہیں۔ 27 مئی سے 2 جون تک کراچی شرقی میں 21 فیصد نئے کیسز اور 20 اموات ہوئیں، کراچی وسطی میں 12 فیصد کیسز اور 15 اموات ہوئیں، کراچی جنوبی میں 9 فیصد، کراچی غربی میں 8 فیصد اور 7 اموات ہوئیں، 27 مئی سے 2 جون تک کراچی شرقی میں 21 فیصد نئے کیسز اور 20 اموات ہوئیں۔
2 جون کو 57541 کو ویکسین لگائی گئیں، ابھی تک سندھ میں کوویڈ ویکسین کے 15 لاکھ 50 ہزار 553 ڈوز لگائی جاچکی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی کہ جو سرکاری ملازم ویکسین نہیں لگوائے گا اس کی جولائی سے تنخواہ بند کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے عوام سے اپیل کی کہ شناختی کارڈ لے کر ویکسینیشن سینٹرز پر ویکسین لگوائیں، وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے بھر کے 300 بنیادی صحت مراکز کو ویکسینیشن سینٹر قائم کرنے کی ہدایت دے دی، بنیادی صحت مراکز میں روزانہ 30000 ڈوز، موبائل ویکسینیشن ٹیم کو یومیہ 60000 جب کہ 90 نجی اسپتالوں کو روزانہ 10000 ڈوز لگانے کا ٹارگٹ دے دیا گیا۔