غزہ : غاصب صیہونی فوجیوں نے فلسطین کا پرچم بنانے پر چودہ سالہ فلسطینی بچی کو گرفتار کرلیا ہے۔
فلسطین الآن کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نے چودہ سالہ فلسطینی بچی کو مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح سے اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ اسکول سے اپنے گھر واپس جارہی تھی۔
چودہ سالہ فلسطینی بچی کی گرفتاری کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ اس نے اپنی ہم کلاسیوں کے چہروں پر فلسطین کا پرچم پینٹ کیا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ بارہ روزہ جنگ میں شکست کے بعد غاصب صیہونی حکومت نے انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ علاقوں میںآباد فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کردیا ہے،حتی کم سن فلسطینی بچوں کو بھی بے بنیاد بہانوں سے گرفتار کیا جارہا ہے۔
حالیہ بارہ روزہ جنگ کے دوران غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ بمباری میں کم سے کم انسٹھ فلسطینی بچے بھی شہید ہوئے ہیں۔
دوسری جانب خبری ذرائع کا کہنا ہے کہ قدس کی غاصب صیہونی حکومت کے کئی ڈرون طیاروں نے غزہ پٹی کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔
فلسطین کی معا نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے کئی ڈرون طیاروں من جملہ کواڈ کوپٹر نے کل آدھی رات کو غزہ پٹی کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ اس رپورٹ کے مطابق استقامتی محاذ نے اسرائیل کے اس اقدام پر سخت رد عمل دکھاتے ہوئے اسرائیلی ڈرون کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت، فلسطین میں اپنے جاسوسی مشن کیلئے اس قسم کی کارروائیاں کرتی رہتی ہے۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت 21 مئی کو اسرائیل اور استقامتی محاذ کے مابین جنگ بندی کے بعد ختم ہوئی لیکن اس کے باوجود اسرائیل فلسطین پر حملے کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو کو اپنا اقتدار بچانا مشکل ہوگیا
غزہ پر اسرائیل کی 12 روزہ جارحیت کے جواب میں استقامتی محاذ نے اسرائیل کے مختلف علاقوں پر 4 ہزار میزائل فائر کئے۔