جہانگیر ترین کی گرفتاری کی ابھی ضرورت نہیں
چینی اسکینڈل میں نامزد ملزم جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، ڈپٹی ڈٸریکٹر ایف آٸی اے نے عدالت میں بیان دیا کہ جہانگیر ترین کی گرفتاری کی ابھی ضرورت نہیں، اگر کبھی ضرورت پڑی تو ایف آٸی اے پہلے آگاہ کرے
جہانگیر ترین کے وکیل سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ یہ کیس ایف آٸی اے کے داٸرہ اختیار میں آتا ہی نہیں، ایس ای سی پی کمپنیوں کے حوالے سے تمام معاملات دیکھتی ہے، مدعی ، تفتیشی ایف آٸی اے خود بنا، استدعا ہے کہ ایف آٸی کو حکم دیا جاٸے کہ دس روز پہلے اطلاع دی جاٸے۔
جہانگیر ترین اور دیگر ملزمان نےعدالت سے اپنے عبوری ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں، وکیل جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے آفیسر کے بیان کے بعد درخواست ضمانت واپس لے رہے ہیں عدالت نے درخواستیں منظور کرتے ہوئے نمٹا دیں اور حکم دیا کہ کسی ملزم کی گرفتاری کی ضرورت پیش آئے تو ملزمان کو 7 روز پہلے مطلع کرے۔
یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین گروپ کے بعد تحریک انصاف کا ہم خیال گروپ بھی حرکت میں آگیا
سماعت کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ کیس میں سو سے زائد پیشیاں بھگتیں اور عدالت کو تمام شواہد فراہم کئے، میرا تمام پیسہ بینک ٹو بینک ٹرانسفر ہوا، دس ماہ کی تکلیف بعد ایف آئی اے نے عدالت سے کہہ دیا کہ ان کی گرفتاری کی ہمیں ضرورت نہیں۔