احساس پروگرام کے لیے بجٹ میں 260 ارب روپے مختص کیے ہیں
وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں بتایا کہ بجٹ میں ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے انقلابی اقدامات کیے گئے ہیں، صنعت کا پہیہ چلانے کے لیے بجلی اور گیس درکار ہے
ثانیہ نشتر بتایا کہ احساس پروگرام کے لیے بجٹ میں 260 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
15 سو ایکڑ پر کراچی میں انڈسٹری زون قائم کر رہے ہیں، ملک میں پائیدار ترقی کے لیے برآمدات بڑھانا لازمی ہیں تاکہ ڈالرز آئیں، اب ہمارا چیلنج ایس ایم ای سیکٹر ہے۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ انڈسٹریل گروتھ میں انجینیئرنگ سیکٹر پر توجہ دے رہے ہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ آئندہ سالوں میں پاکستان میں کوسٹ آف ڈوئنگ بزنس کم ہوجائے گا، ایکسپورٹ کو مستحکم رکھنا ہے۔ بجٹ میں ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 20 ارب ڈالر ہے۔ ادویات سازی کی برآمدات بڑھانے پر بھی توجہ ہے۔
یہ بھی پرھیں: اپوزیشن نے وفاقی بجٹ برائے 2021-22 کو مسترد کردیا
عمران خان کی معاون خصوصی برائے انسداد غربت پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر بتایا کہ احساس پروگرام کے لیے بجٹ میں 260 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ احساس ایمرجنسی کیش کا دوسرا مرحلہ جلد شروع ہوگا۔
ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ جنوری سے احساس کیش کی رقم 12 ہزار سے بڑھا کر 13 ہزار کی جائے گی، ستمبر تک ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے پہنچا دیں گے۔
احساس کفالت پروگرام کا اکاؤنٹ کسی بھی بینک میں کھلوایا جا سکے گا، میرٹ پر 65 ہزار اسکالر شپس دیں گے،