دہلی: بھارتی حکومت سے کشمیری رہنماؤں نے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔
انتہاء پسند مودی سرکار کی جانب سے بھارتی قربت کی حامل کشمیری سیاسی جماعتوں کی قیادت کو 24جون کو دہلی میں آل پارٹی میٹنگ کی دعوت دی گئی جس میں حریت قیادت کے نمائندے شریک نہیں تھے۔
آل پارٹی میٹنگ میں کشمیری رہنماؤں نے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔
بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ کشمیری رہنماؤں سےملاقات کے دوران نئی دہلی حکومت کی طرف سے خطے میں جمہوری عمل کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔
وزیراعظم مودی سے ملاقات کرنے والے 14 کمشیری رہنماؤں کے اتحاد کے ترجمان یوسف تریگامی نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت نے ان کے خدشات، مطالبے اور خواہشات ضرور سنی لیکن کسی قسم کی یقین دہانی نہیں کرائی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیری رہنماؤں سے وزیراعظم مودی کی یہ پہلی ملاقات تھی۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی کشمیری رہنماؤں سے ملاقات کے دوران وادی ميں انٹرنيٹ سروس دو دن کےلیے معطل جبکہ بانہال سے بارہ مولا تک ٹرین سروس کی معطلی میں بھی 30 جون تک توسیع کردی گئی تھی۔
دوسری جانب کانگریس رہنماؤں نے ؤمقبوضہ کشمير کا اسٹيٹس 5 اگست 2019 سے پہلے کی پوزيشن پر لانے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے نام نہاد کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کرنے والوں کو ملاقات کا ایجنڈا تک نہیں دیا تھا۔