کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے شتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیئر رہنما عثمان کاکڑ کی موت کی جوڈیشل تحقیقات کا فیصلہ کرتےہوئے کہا ہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ کے 2ججزکی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے گی
بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ جوڈیشل ٹیم کی تشکیل کا مراسلہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق جج صاحبان کی نامزدگی ارسال کی جائے۔
پشتونخواہ میپ کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ سرپرچوٹ لگنےسےشدیدزخمی ہوئے، جس کے بعد انھیں کوئٹہ سے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ 21 جون کو انتقال کرگئے تھے۔
مرحوم عثمان کاکڑ کے بیٹے نے والد کے قتل کا شبہ ظاہر کیا تھا ، بیٹے خوش حال خان نے دعویٰ کیا تھا کہ میرے والد کو قتل کیا گیا ہے، واقعے کے وقت والدگھر میں اکیلے تھے، لگتا ہے ان پر ایک سے زیادہ افراد نے حملہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل، محمود خان اچکزئی اور سینٹر عثمان کاکڑ کو نوازشریف سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی
عثمان کاکڑ کی لاش کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں وجہ موت طبعی قرار دے دی گئی تھی ، ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لاش پر کسی تشدد یا جسمانی زخم کے نشانات نہیں ہیں، سابق سینیٹر کی موت کی وجہ برین ہیمبرج سے ہوئی۔