کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے بڑے پیمانے پر پروازوں کی منسوخی کا نوٹس لے لیا اور غیر ملکی ایئر لائنز پر ‘اوور بنگ’ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ادارے نے ایک بھی پرواز منسوخ نہیں کی
پاکستان میں حکام کی جانب سے پابندی میں نرمی کی توقع کرتے ہوئے ایئرلائنز نے اضافی پروازیں شیڈول کر کے بکنگز کرلی تھیں تاہم جب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے دنیا بھر سے معمول کے ایئر ٹریفک میں سے صرف 20 فیصد پروازوں کو ملک میں آنے کی اجازت دینے کی سفری پابندی برقرار رکھی تو انہیں بکنگز منسوخ کرنی پڑیں۔
این سی او سی نے یورپ، کینیڈا، برطانیہ، چین، ملائیشیا اور کچھ دیگر ممالک سے آنے والی صرف ڈائریکٹ انٹرنیشنل پروازوں کو یکم جولائی سے 40 فیصد مسافروں کو آنے کی اجازت دی ہے۔
پروازوں کی منسوخی سے پریشان مسافروں نے اپنی برہمی کا اظہار کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا، ایئرلائن نے پروازوں کی منسوخی کی وجہ نہیں بتائی، کچھ مسافروں کا کہنا تھا کہ ایسا تاثر دیا جارہا ہے جیسے سی اے اے اس کی ذمہ دار ہو۔
ایک سوشل میڈیا صارف انیق ظفر نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘میرے اہلِخانہ کی قطر ایئرویز کی پروازیں ایک ہفتے میں 2 مرتبہ منسوخ ہوگئی ہیں اور انہیں 26 جولائی سے پہلے ایڈجسٹ نہیں کیا جاسکتا’۔
سوشل میڈیا پر برہمی کے اظہار کے بعد سی اے اے نے اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے ایک بیان جاری کیا۔
سی اے اے ترجمان کا کہنا تھا کہ این سی او سی کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے سی اے اے نے 5 مئی کو غیر ملکی ایئرلائنز کو
20 فیصد گنجائش کے ساتھ پاکستان آمد کی اجازت دی تھی جسے 15 جولائی تک توسیع دے دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: یو اے ای نے پاکستان سمیت چار ممالک سے آنے والی پروازوں پر پابندی لگادی
سی اے اے نے غیر ملکی ایئرلائنز کی جانب سے پاکستان کے لیے اضافی بکنگ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ‘پروازوں کی بکنگ اور منسوخی کی ذمہ داری متعلقہ ایئرلائنز پر عائد ہوتی ہے کیوں کہ سی اے اے کا پروازوں کی منسوخی اور اوور بکنگ سے کوئی لینا دینا
نہیں ہے’
دوسری جانب قطر ایئرویز نے بتایا کہ اس کی کچھ پروازیں این سی او سی کی پابندیوں پر عملدرآمد کی وجہ سے منسوخ کی گئیں۔
اس صورتحال کے پیشِ نظر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اعلان کیا ہے کہ وہ دوحہ سے ریلیف پروازیں چلائے گی۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک کی ایئرلائنز کی پراوزوں کی تعداد محدود ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں پاکستان دوحہ سے پاکستان آ اور جا نہیں سکتے، پی آئی اے نے 4 ریلیف پروازیں چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اور 12 جولائی کو اسلام آباد سے دوحہ کے لیے 2 پروازیں چلانے کا منصوبہ ہے جبکہ واپسی کی پروازیں 6 اور 13 جولائی کو چلائی جائیں گی۔
انہوں نے خواہشمند مسافروں کو کسی بھی پریشانی سے بچنے کے لیے جلد از جلد ٹکٹ لینے کا مشورہ دیا جو پہلے آئیے،پہلے پایئے کی بنیاد پر فروخت کیے جارہے ہیں۔