خیبرپختونخوا میں آخری مرتبہ بلدیاتی انتخابات 2015ءمیں منعقد ہوئے تھے
پشاور:بلدیاتی نظام کو سہ درجاتی سے تبدیل کرتے ہوئے دو درجاتی کرنے سے متعلق قانون بھی اسمبلی سے منظور کرارکھا ہے جس کے تحت اضلاع کی سطح کا سیٹ اپ ختم کردیا گیا ہے اور اب تحصیلوں اور ویلیج ونیبرہڈ کونسلوں پر مشتمل دو درجاتی نظام کے تحت بلدیاتی انتخابات ہونے ہیں
صوبائی کابینہ نے پہلے فیصلہ کیا تھا کہ بلدیاتی انتخابات رواں سال ستمبر اور اکتوبر میں دو سے تین مراحل میں ہوں گے، تاہم بعدازاں ایک ہی مرحلہ میں کرانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ اب افغانستان کی مسلسل بدلتی ہوئی غیریقینی صورت حال اور ملک بھر میں جاری کورونا کی چوتھی لہر کے باعث صوبائی حکومت کو بیوروکریسی اور انتظامیہ کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ایک سال کے لیے ملتوی کیاجائے کیونکہ موجودہ حالات میں ہر گلی ،محلہ کی سطح پر انتخابی مہم اور پولنگ کا انعقاد خطرات سے خالی نہیں ہوگا، جس میں امن وامان کی صورت حال کے علاوہ کورونا کا مرض بھی پھیلنے کا امکان موجود رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کے مسودے کی منظوری دے دی
مذکورہ تجویز سے صوبائی حکومت نے بھی اتفاق کیا ہے تاہم ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اسی سال ہونا چاہیے جس کے باعث صوبائی حکومت کی جانب سے جلد ہی وزیراعظم کو اس بارے میں بریفنگ دی جائے گی جس میں بلدیاتی انتخابات کو ایک سال کے لیے ملتوی کرنے کے حوالے سے وجوہات بتائی جائیں گی اور اس کی روشنی ہی میں وزیراعظم ہی حتمی فیصلہ کریں گے ۔
بلدیاتی انتخابات ایک سال کے لیے ملتوی کرنے کی تجویز زیر غور تو ضرور ہے تاہم حتمی طور پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیاگیا اور یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان ہی کریں گے ۔