کراچی: سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں پی پی رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت کے آغاز پر فریقین نے ایک دوسرے پر کیس میں التوا کا الزام عائد کیا
خورشید شاہ کے وکیل نے نیب پر الزام عائد کیا کہ نیب کیس چلانے میں تاخیری حربے استعمال کررہا ہے، ٹرائل کورٹ میں چوالیس گواہان میں سے صرف تین کے بیانات ریکارڈ کئے گئے جبکہ خورشید شاہ بائیس ماہ سے جیل میں ہیں۔
پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم کےتاخیری حربوں سے مقدمہ التوا کا شکارہوا، خورشید شاہ کی قید کا بیشتر وقت اسپتال میں گزرا، انکوائری آگےنہیں بڑھ سکی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے شریف خاندان کیخلاف ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈلائن میں دو ماہ کی توسیع کردی
سندھ ہائی کورٹ نے رواں ماہ بارہ جولائی کو محفوظ کیا جانے والا فیصلہ سنایا اور خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کردی، عدالت عالیہ نے اپنے مختصر حکم نامے میں کہا کہ ماتحت عدالت ریفرنس کافیصلہ جلد کرے۔
سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے خورشید شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر خصوصی بینچ نے از سرنو سماعت کی اور دو رکنی بینچ نے دلائل مکمل ہونے پر بارہ جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔