کابل: اپنے ایک بیان میں افغان صدر کا کہنا ہے کہ طالبان سے براہ راست مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں، افغانستان کے تنازع کا فوجی حل نہیں ہے
انہوں نے کہا کہ لویہ جرگہ نے خطرناک 5 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کا مثالی اقدام کیا، لویہ جرگہ کا5 ہزار طالبان کی رہائی امن کے لیے ہماری کوشش کا ثبوت ہے، آج کی جنگ خانہ جنگی نہیں بلکہ نیٹ ورکس کی جنگ ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور نیٹو سے فوجی انخلا کا فیصلہ واپس لینے کو کبھی نہیں کہا۔
اشرف غنی نے مزید کہا کہ ہم امریکا اور نیٹو کے فوجی انخلا کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، افغان عوام کو مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : افغانستان کے 90 ڈسٹرکٹ ہمارے زیر اثر ہیں : طالبان
دوسری جانب عبدالغنی برادر کی سربراہی میں افغان طالبان کے وفد نے چین کا دورہ کیا۔ افغان طالبان کے وفد نے چینی وزیر خارجہ سے ملاقات بھی کی۔ ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورت حال اور امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغانستان سے امریکی اور غیرملکی افواج کے انخلا کے بعد صورت حال سنگین ہوچکی ہے۔