کراچی: عزیر بلوچ کا اقبالی بیان قلم بند کرنے والے مجسٹریٹ کا بیان معمہ بن گیا۔
لیاری گینگ وار سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف رینجرز اہل کاروں کے قتل کے مقدمے میں اے ٹی سی نے جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی عمران امام کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی کی عدم حاضری پر اے ٹی سی نے ڈسٹرکٹ عدالت کو خطوط بھی لکھے، عدالت نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو بذریعہ وڈیو لنک بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کی تھی۔
اب اے ٹی سی نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو وڈیو لنک کی بجائے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی عمران امام نے عزیر بلوچ کا اقبالی بیان ریکارڈ کیا تھا، عدالتی بیان کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ عمران امام تسلسل سے سماعت پر پیش ہوتے رہے، سیکیورٹی وجوہ کی بنا پر گواہ کا بیان وڈیو لنک پر ریکارڈ کیا جا سکتا ہے، لیکن تاحال کسی فریق کی جانب سے دھمکیوں یاسیکیورٹی وجوہ کا نہیں بتایا گیا ہے۔
عدالت نے اس فیصلے کی نقل ہائی کورٹ کے شعبہ ایم آئی ٹی کو بھی بھیجنے کا حکم دیا۔