لاہور: ساہیوال سے بازیاب لڑکیوں سے زیادتی ثابت نہیں ہوئی،عدالت نے لڑکیوں کو والدین کے ساتھ بھجوانے کا حکم دیا۔
لڑکیوں نے عدالت میں دیے گئے بیان میں کہا کہ ہم گھر سے سیر کرنے نکلے تھے اور ملزمان نے راستے سے اغوا کرلیا، ملزمان نے اپنے گھر قید رکھا اور وہاں سے ساہیوال لے گئے، ملزمان ہمارا نکاح کروانا چاہتے تھے۔
عدالت نے لڑکیوں کا بیان قلمبند کیا جس کے بعد چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے لڑکیوں کو اپنی تحویل میں لینے کی استدعا کی جس پر عدالت نے چاروں لڑکیوں کی حوالگی سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چاروں لڑکیوں کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس کے مطابق لڑکیوں کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی۔
بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے لڑکیوں کی استدعا منظور کرلی اور پولیس کو انہیں والدین کے ساتھ بھجوانے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ لاہور کے علاقے ہنجروال سے چند روز قبل چار لڑکیاں غائب ہوئی تھیں جو گزشتہ روز ساہیوال سے ملیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ چاروں بچیاں سہانے مستقبل کے لیےگھر چھوڑ کر گئی تھیں، سوتیلی بہنیں کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے پاس رہتی تھیں، عرفان اپنی دونوں بیویوں کو طلاق دے چکا ہے، کنزہ اور انعم اپنے باپ عرفان کے نشے کی وجہ سے تنگ تھیں۔