کراچی: اجلاس کو ملک میں کورونا کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی، اور بتایا گیا کہ آذاد جموں و کشمیر میں کورونا کیسز عروج پر ہیں، جہاں 26 فیصد کیسز ہیں، سندھ میں 13 فیصد، خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں کیسز سست رفتاری سے بڑھ رہے ہیں
سی ایم ہاؤس کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی میزبانی میں این سی او سی کا مشترکہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر اسدعمر، لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان، سی پیک اسپیشل اسسٹنٹ خالد منصور، میجر جنرل محمود، ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر سارا خان، پروفیسر سعید قریشی اور وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ صوبائی وزراء ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سید ناصر شاہ، سید سردار شاہ، مرتضیٰ وہاب، سیکریٹری صحت ڈاکٹرکاظم جتوئی، قاسم سومرو، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، آئی جی سندھ مشتاق مہر، اور وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو نے شرکت کی
یہ بھی پڑ ھیں : 24 گھنٹوں کے دوران کورونا نے مزید67 افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا
وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ ہم کورونا کی چوتھی لہر کے چھٹے ہفتے میں داخل ہوچکے ہیں، اب چوتھی لہر کچھ کم ہونا شروع ہوئی ہے، کراچی میں 21 فیصد کیسز ہیں جن میں 3 فیصد کمی آئی ہے، کراچی میں67 فیصد کیسز لاہور، اسلام آباد، پشاور، راولپنڈی اور حیدرآباد سے آرہے ہیں، ملک میں انڈین ڈیلٹا ویرینٹ کی لہر جاری ہے جو کراچی میں زیادہ ہے، کراچی میں 1210 مریض تشویشناک حالت میں ہیں جو ملک میں سب سے زیادہ تعداد ہے، کراچی میں اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 31 جولائی سے 8 اگست تک کورونا پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کیے، اس وقت سندھ میں مجموعی طورپر 1120 آکیسجن بیڈز ہیں، جس میں این ڈی ایم اے نے 537 آکسیجن بیڈز سندھ حکومت کو مہیا کیے ہیں، اور خود سندھ حکومت نے اپنے ذرائع سے مزید 583 آکسیجن بیڈز اسپتالوں میں لگائے ہیں، آکسیجن بیڈز میں 100 بیڈ جے پی ایم سی، 75 عباسی شہید، 100 عید گاہ میٹرنٹی، 150 ایکسپو اور 158 کوویڈ اسپتالوں میں ہیں۔