ایل این جی کی بروقت خریداری نہ ہونے سے 25 ارب سے زائد کا نقصان
اسلام آباد: رانا تنویر حسین کی صدارت میں پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا،جس میں ایل این جی کی خریداری کا معاملہ زیر بحث آیا۔ پبلک اکاونٹس کمیٹی میں اہم انکشافات ہوئے
ایل این جی کی بروقت خریداری نہ ہونے سے 25 ارب سے زائد کا نقصان جب کہ ملک میں گیس ذخیرہ نہ کرنے کی سہولت ہی میسر نہیں، اس کے علاوہ مظفر گڑھ میں ٹینکرز سے اربوں روپے کا تیل چوری ہوا ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں : ایل این جی کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا حکومتی فیصلے ملکی مفاد میں نہیں، کیسے نالائق لوگ ہیں ،گرمیوں، سردیوں کا کوئی پلان نہیں جبکہ کرپشن کے پلان ہیں، ندیم بابر کرپشن کرکے کھسک گئے، ندیم بابر کا ذکر ہونے پر چیف ویپ ملک عامر ڈوگر کی چئیرمین کمیٹی رانا تنویر حسین سے تکرار، چیف ویپ عامر ڈوگر نے کہا آپ سیاسی تقریر کر رہے ہیں، گزشتہ حکومتوں میں یہ سب کام ہوئے۔
چئیرمین کمیٹی نے جواب دیا اگر آپ کو اتنی تکلیف ہوئی تو وزارت کے حکام کے ساتھ بیٹھ کرجواب دیں،نواز شریف نے وزارت عظمی کے دوران ہر فیصلے سے متعلق مثبت اور منفی پہلو پر بریفنگ لی،ستر، ستر لاکھ تنخواہ لینے والے افسران کے فیصلے ملکی مفاد میں نہیں، شیخ روحیل اصغر بولے ندیم بابر 80 کروڑ روپے کے نادہندہ تھے ان کو متعلقہ وزارت کا سربراہ لگا دیا۔