مقبوضہ کشمیر میں نئے علیحدگی پسند مسلح گروپ سامنے آگئے
افغانستان میں طالبان کے حکومت میں آنے کے بعد بھارت پریشان دکھائی دیتا ہے، نئے علیحدگی پسند مسلح گروپ فعال ہوگئے۔
طالبان کی کامیابی سے جہاں بھارت کے دہشت گردانہ عزائم خاک میں ملے، وہیں اب اسے مقبوضہ کشمیر میں بھی غیر معمولی حالات کا سامنا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا خیال ہے کہ جہادی قوتوں کی افغانستان میں کامیابی کے بعد مقبوضہ کشمیر کی علیحدگی پسند مسلح گروپوں کا حوصلہ بلند ہوا ہے، انہوں نے چھ بڑے اہداف کو نشانے پر رکھ لیا ہے۔
خفیہ رپورٹ میں کہا گیا کہ کم از کم 25 سے 30 نئے علیحدگی پسند مسلح افراد گزشتہ ماہ سے سرگرم ہیں، اس دوران مقامی پولیس اور فوجیوں پر ہونے والے حملوں میں اضافہ ہوا۔ یہ تعداد ان مسلح علیحدگی پسند مسلح افراد سے الگ ہے، جو پہلے سے ہی مقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد سوشل میڈیا پر مبارکباد دینے والے پیغام پوسٹ کئے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی گزشتہ کچھ ماہ میں کشمیر میں کم از کم 60 نوجوان اپنے گھروں سے لاپتہ ہیں، جن کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ انہوں نے علیحدگی پسند گروپوں سے تعلق جوڑ لیا ہے۔