کراچی: پبلک ٹرانسپورٹ میں کورونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑا ئی جارہی ہیں ،بسوں ، منی بسوں ، رکشوں ، ٹیکسیوں کے ڈرائیورز ، کنڈیکٹرز اور مسافروں کی بڑی تعداد ویکسی نیشن کرانے سے گریزاں نظر آتی ہے
پبلک ٹرانسپورٹ میں کوئی بھی ماسک پہننے یا سماجی دوری پر عمل کرنے کے لیے تیار نہیں ،محکمہ ٹرانسپورٹ نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کرلی ہے ، محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے چیکنگ کا نظام نہ ہونے سے پبلک ٹرانسپورٹ کورونا کے پھیلاؤ کا ذریعہ بن رہا ہے۔
پبلک ٹرانسپورٹ میں کورونا ایس او پیز اور ویکسی نیشن کے حوالے سے مختلف بس اسٹاپس ، بسوں ، منی بسوں ، کوچز اور مال بردار گاڑیوں کا جائزہ لیا ،پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد اور مسافروں سے کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے گفتگو کی ایف الیون منی بس کے ایک مسافر جو ایف ٹی سی بلڈنگ سے کورنگی کراسنگ تک کے لیے منی بس میں سوار ہوئے۔
یہ بھی پڑ ھیں : کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا یکم جون سے پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کا اعلان
مسافر نے ماسک پہنا ہوا تھا جبکہ منی بس میں سوار دیگر مسافروں بشمول ڈرائیور اور کنڈیکٹر کسی نے ماسک نہیں پہنا اس منی بس میں سماجی دوری کا بھی خیال نہیں رکھا جا رہا تھا آصف عباسی نے بتایاکہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بہت قلت ہے، بسیں ، منی بسیں ، کوچز بہت کم ہو گئی ہیں جو پبلک ٹرانسپورٹ چل رہی ہے ان کی حالت بھی خستہ ہے، انھوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں کورونا ایس او پیز پر عمل نہیں کیا جا رہا جو کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بن رہا ہے۔
کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز کی بڑی تعداد نے تاحال ویکسی نیشن نہیں کرائی ہے جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ کورونا ویکسین کے حوالے سے غلط معلومات پھیلی ہوئی ہین ، بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر 10 سے 12 گھنٹے گاڑی میں ہوتے ہیں ان کی ہفتے میں کوئی چھٹی نہیں ہوتی وہ کس وقت ویکسین لگائیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد لازمی طور پر ویکسین کروائیں اور بسوں اور دیگر گاڑیوں میں ایس او پیز پر عمل درآمد کرائیں انھوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں ویکسی نیشن کی چیکنگ کے لیے بھی محکمہ ٹرانسپورٹ اقدامات کر رہا ہے، ٹرانسپورٹرز کو ویکسی نیشن کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھی صوبائی حکومت اقدامات کر رہی ہے۔