جنیوا: اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کورونا ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک دنیا بھر میں تقسیم ہونے والے ویکسین کی کل دو فیصد مقدار افریقا تک پہنچ سکی ہے
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کے امیر ممالک کورونا ویکسین افریقہ نہیں جانے دے رہے کیونکہ سرمایہ دار ممالک نے کورونا ویکسین کے افریقہ پہنچنے کا راستہ بند کیا ہوا ہے۔
ینگ جرنسلٹ کلب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم نے کورونا ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم کو دنیا کے لئے کلنک کے ٹیکے سے تعبیر کیا ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں : طلبہ و طالبات کے لیےکورونا ویکسینیشن کے حوالے سے اہم قدم
دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم پر عالمی ادارہ صحت اور دیگر عالمی ادارے بارہا اعتراض کرچکے ہیں لیکن اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
عالمی ادارہ صحت کے اعلیٰ عہدے داروں نے سرمایہ دار ممالک منجملہ امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ویکسین کی تیسری ڈوز اپنے عوام کو دینے کے بجائے اُسے کوویکس پروگرام کے حوالے کر دے تاکہ ویکسین کو مالی لحاظ سے کمزور ممالک تک پہنچایا جا سکے۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا کی غیر منصفانہ تقسیم، اس کی ذخیرہ اندوزی، اس کی درآمدات و برآمدات میں محدودیت، منصفانہ تقسیم کے لئے مناسب انفرااسٹرکچر کے فقدان اور اس کے لئے ناکافی بجٹ کی عدم تخصیص کو حالیہ دور کے بڑے چیلنجوں میں شمار کیا تھا۔