Featuredدنیا

برطانیہ میں آف شور کمپنیز کے ذریعے 1500 سے زائد پراپرٹیز خریدی گئیں

پنڈورا لیکس: برطانیہ میں آف شور کمپنیز کے ذریعے 1500 سے زائد پراپرٹیز خریدی گئیں۔

اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ان خریدی گئی پراپرٹیز کی قیمت کا تخمینہ 4 بلین پاؤنڈ سے زائد لگایا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کی سیاسی جماعتوں کو عطیات دینے والوں کے نام بھی پنڈورا پیپر لیکس میں شامل ہیں۔

رپورٹس میں کہا گیا کہ پراپرٹی مارکیٹ میں منی لانڈرنگ کے خدشہ کے پیش نظر حکومت نے اپنی اسیسمنٹ کو ’میڈیم‘ سے ’ہائی‘ کردیا۔

دوسری جانب برطانوی وزرا نے ردِ عمل دیتے ہوئے بتایا کہ آف شور کمپنیز سے برطانیہ میں پراپرٹی کی خریداری کے حوالے سے نیا قانون بنایا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 2016 میں اس وقت کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے غیر ملکی کمپنیوں کو رجسٹر کرنے کا منصوبہ پیش کیا تھا، قانون کا مسودہ دو برس بعد شائع کیا گیا تھا جبکہ 2019 میں ملکہ کی تقریر میں قانون کو تبدیل کرنے پر پیش رفت کا وعدہ کیا گیا تھا۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ قانون اب تک پارلیمنٹ میں پیش نہیں ہوسکا اور نہ ملکہ کی تقریر میں حکومت کی ترجیحات کے طور پر شامل تھا۔

دوسری جانب برطانوی حکومت کی جانب سے یہ موقف سامنے آیا ہے کہ سخت قوانین کے نفاذ کے ساتھ منی لانڈرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

حکومت کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں وقت ملتے ہی آف شور کمپنیز کے ذریعے برطانیہ میں پراپرٹیز رکھنے والے مالکان کو رجسٹر کرنے کا معاملہ پیش ہوگا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close