بھارت: اڈانی گروپ کا حصہ اڈانی پورٹس نے ایک بیان میں کہا کہ اگلے نوٹس تک یہ تجارتی ایڈوائزری اڈانی پورٹس کے ذریعے چلنے والے تمام ٹرمینلز اور تھرڈ پارٹی ٹرمینلز پر لاگو ہو گی
اڈانی گروپ کے ترجمان نے مزید کوئی تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ پورٹ نے اسے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو جاری کیا ہے۔
یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے کہ جب چند ہفتوں قبل ہی بھارتی حکام نے افغانستان سے پیدا ہونے والی تقریباً تین ٹن ہیروئن ضبط کی تھی جس کا تخمینہ 2.65 ارب ڈالر لگایا گیا تھا اور اس کے دو کنٹینر مغربی گجرات کے منڈرا پورٹ پر ہیں جو اڈانی پورٹس کے زیر انتظام ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں : تمام ایئرپورٹس پر وزٹرز کے داخلے پر پابندی عائد
ان منشیات کو ضبط کیے جانے پر اڈانی پورٹس نے کہا تھا کہ پورٹ آپریٹرز کو کنٹینرز کی جانچ کی اجازت نہیں ہے اور بندرگاہ پر ٹرمینلز سے گزرنے والے کنٹینرز اور لاکھوں ٹن کے ان کارگو کی نگرانی کی کوئی اتھارٹی نہیں ہے۔
گجرات کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس وقت ان کنٹینرز سے تعلق کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں یہ بتایا گیا تھا کہ ان کنٹینرز میں پتھر موجود ہیں اور ایران کی بندر عباس بندرگاہ سے گجرات منڈرا بندرگاہ پر بھیج دیا گیا تھا لیکن فارنزک سے اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے کہ اس میں ہیروئن تھی۔