پاکستان میں تیل کے ذرائع دریافت ،تلاش کے لیے لائسنس جاری
اسلام آباد: صوبہ پنجاب اور بلوچستان کے شہروں اٹک اور لورا لائی میں تیل اور گیس کی دریافت کے لیےحکومت نے لائسنس جاری کردیے ، وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہر کنویں کی دریافت کے علاقے میں سالانہ 30 ہزار ڈالر فلاحی کاموں پر خرچ ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی طرف سے تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے لائسنس کی اجرا کی تقریب ہوئی، تقریب میں وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 2 کنوؤں کی دریافت کے لیے لائسنس جاری کر دیے گئے۔ اٹک اور لورالائی میں تیل اور گیس کی دریافت کے لیے لائسنس جاری کیے گئے۔
وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہر کنویں کی دریافت کے علاقے میں سالانہ 30 ہزار ڈالر فلاحی کام پر خرچ ہوں گے، ذخائر کی دریافت میں کامیابی کی صورت میں قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملکی معدنی وسائل کی دریافت کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں، اگلے چند ماہ میں آف شور ایکسپلوریشن لائسنسز کا اجرا بھی کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت گیس کی درآمد کے لیے نئے ٹرمینلز پر کام کر رہی ہے، مقامی گیس کی دریافت پر بھی ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہے۔