لاہور : گریٹر اقبال پارک میں خاتون ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کیس میں ملزم ریمبو سمیت گیارہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی گئی، ملزمان کے لواحقین اور پولیس کے درمیان مڈبھیڑ ہوگئی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ خالد محمود کی عدالت میں گریٹراقبال پارک میں ٹک ٹاکر سے بدتمیزی کیس کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے عدالت میں ملزمان کو پیش کیا اور مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا جن ملزمان کو گرفتار کیا گیا وہی ٹک ٹاکر کو ہجوم سے بچا رہے تھے اب تو آڈیو سامنے آگئی ہے جس میں عائشہ اکرم پیسہ مانگ رہی ہے۔
عدالت نے فریقین کے کے دلائل سننے کے بعد ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید دو روز کی توسیع کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا، مقدمے کی سماعت کے موقع پر لواحقین کی بڑی تعداد بھی ضلع کچہری میں موجود تھی۔
اس موقع پر ملزمان لواحقین نے شدید احتجاج کیا جس پر پولیس کے ساتھ ان کی دھکم پیل بھی ہوئی، ملزمان بھی اپنے والدین کے ساتھ گلے مل مل کر روتے رہے۔
ایک ملزم کی گونگی ماں منہ پیٹ پیٹ کر احتجاج کرتی رہی۔ ملزمان کے لواحقین نے کہا کہ عائشہ اکرم کو بھی گرفتار کیا جائے کیونکہ وہی ملزمان کو ساتھ لے کر گئی تھی اور اس کا موبائل فون چیک کیا جائے تو بہت سے حقائق سامنے آجائیں گے۔
واضح رہے کہ اقبال پارک واقعے کی متاثرہ خاتون عائشہ اکرم نے بیان دیا تھا کہ گریٹراقبال پارک واقعہ اس کے ہی ساتھی ریمبو کی وجہ سے پیش آیا ہے۔
گزشتہ روز مینار پاکستان پر درجنوں افراد کی جانب سے خاتون ٹک ٹاکر کو بے لباس کرنے سے متعلق کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی تھی۔