لاہور : حکومت کے تمام منصوبے ناکام ہوچکے ہیں، اسے اپنا کچھ پتا نہیں، وہ آج گئی یا کل گئی۔
مریم نواز نے کہا کہ حکومت کو بچانے کے لیے جو کوششیں کی جا رہی ہیں، ملک کا بچہ بچہ اس سے واقف ہے اور عوام یہ بھی جانتے ہیں کہ ماضی میں یہاں کیا کھیل کھیلے گئے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ حکومت نے 2023 کے بعد بھی اقتدار میں رہنے کا منصوبہ بنا رکھا تھا مگر موجود حالات میں ان کی دوڑیں بتا رہی ہیں کہ وہ 2021 بھی مشکل سے گزار سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دیوار پر صاف لکھا نظر آ رہا ہے کہ حکومت کے تمام منصوبے ناکام ہوچکے اور اسے ختم ہونے سے بچانے کے لیے دوڑیں لگائی جا رہی ہیں۔
مریم نواز نے مہنگائی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کو طعنہ دیا کہ ہر کوئی ان کی طرح بنی گالا میں نہیں رہتا اور نہ ہی ہر کسی کے پاس ان کی طرح ’کچن‘ چلانے کے لیے دوست ہیں۔
انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کے پاس اے ٹی ایم کارڈز نہیں ہوتے۔
مریم نواز نے کہا کہ حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گرایا، لوگوں پر جتنا ظلم حالیہ حکومت نے کیا ہے، اس کا ازالہ نہیں کیا جا سکتا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف پی ڈی ایم یا مسلم لیگ (ن) لانگ مارچ کا منصوبہ نہیں بنا رہی بلکہ حکومت نے خود اپنے خلاف لانگ مارچ کا پلان بنالیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کا کچھ پتا نہیں، آج جائے یا کل جائے، حکومت کا 9 سالہ پلان مکمل ناکام ہوچکا۔
انہوں نے کہا کہ آج فیصل آباد میں ہونے والا جلسہ اہم ہے، جس میں وہ اہم مسائل پر گفتگو کریں گی، اس لیے قوم ان کا خطاب سنے۔
ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے بے قابو ہونے پر حکومت کو قصور وار قرار دیا اور کہا کہ لوگ ڈینگی سے نہیں بلکہ حکومت کی نااہلی سے مر رہے ہیں۔
انہوں نے ڈینگی کے حوالے سے سابق پنجاب حکومت یعنی اپنے چچا شہباز شریف کی حکومت کی مثال دی اور کہا کہ وہ لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لیے بالٹیوں سے پانی نکالتے تھے تو حالیہ حکمران ان کے قدم کو ڈراما قرار دیتے تھے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ پنجاب میں لائف سیونگ انجکشن بلیک پر 7 لاکھ روپے تک کا فروخت کیا گیا ہے، آج اگر شہباز شریف کی حکومت ہوتی تو مذکورہ انجکشن لوگوں کے گھروں تک مفت میں پہنچ رہے ہوتے۔