پاکستان میں مسلسل تیسرے سال موسم سرما میں گیس کا بحران سر پر
اسلام آباد: گیس کے کم ہوتے ذخائر ایل این جی کی مناسب مقدار میں خریداری میں ناکامی کی وجہ سے یہ سردیاں بھی عوام کے لیے گذشتہ سردیوں سے مختلف نہیں ہوں گی
لکہ اس برس ایل این جی کی بلند عالمی قیمت کی وجہ سے گیس کا بحران مزید شدید ہونے کا امکان ہے۔ ایل این کی قیمت اور دستیابی توانائی کے شدت اختیار کرتے بحران کا صرف ایک عنصر ہے۔
دوسرا عامل تیل کی تیزی سے بڑھتی عالمی قیمتیں ہیں جو 86 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہیں اس کے نتیجے میں پٹرول ملکی بلند ترین سطح 137 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا ہے۔ دوسرے ملکوں کی نسبت بڑھتی ہوئی قیمتیں پاکستان کو زیادہ متاثر کررہی ہیں کیوں کہ اس کا توازن ادائیگی بگڑ چکا ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں : کے الیکٹرک اور پاکستان ایل این جی کے درمیان گیس فراہمی کا معاہدہ طے پاگیا
پیٹرولیم اور ایل این جی کی درآمد پر انحصار توازن ادائیگی کے بگاڑ کی اہم وجہ ہے۔ اپریل 2020ء میں جب پٹرولیم مصنوعات کے نرخ کم ترین سطح پر تھے تو متعدد ماہرین نے حکومت کو اس صورتحال کا فائدہ اٹھانے اور مستقبل میں قیمتوں میں اضافے کا سدباب کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
اس مشورے پر کلی طور پر عمل نہیں ہوسکا حکومت نے کئی ایل این جی ٹریڈرز سے کم قیمت پر معاہدے کرنے کے مواقع بھی ضایع کردیے جن سے اربوں کی بچت ہو سکتی تھی۔