کراچی: ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد ملزم پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس نے میمن گوٹھ تھانے میں پولیس کو گرفتاری دی
گرفتاری سے پہلے تک لواحقین نیشنل ہائی وے پر دھرنا دیے بیٹھے تھے اور گھگرپھاٹک پر یہ احتجاج 16 گھنٹے سےزائد جاری رہا۔
وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے مظاہرین سے ملاقات کرکے انہیں یقین دہائی کرائی تھی کہ اگرملزم گرفتارنہ ہوئے تو وزرا بھی دھرنے میں آکر بیٹھ جائیں گے، سعید غنی کی یقین دہانی پر مظاہرین نے دھرنا ختم کردیا۔
پولیس جام اویس کے دو محافظوں کو پہلے ہی حراست میں لے چکی ہے تاہم اب بھی دو ملزموں کو گرفتار نہیں کیاجاسکا۔
یہ بھی پڑ ھیں : فلم ’رسٹ‘ کے سیٹ پر بندوق چلنے سے حادثاتی قتل
پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ساجد جوکھیو نے بھی لواحقین کویقین دہانی کرائی ہےکہ انہیں انصاف دلایاجائےگا۔
ورثا کا الزام ہے کہ ناظم جوکھیو نے جام اویس کے مہمانوں کو شکار سے روکا اور اُن کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی جس پر اسے موت کے گھاٹ اُتار دیا گیا۔
ناظم جوکھیو کی تدفین گھگھر پھاٹک کے قریب قبرستان میں کردی گئی ہےاوردھرنا ختم ہونےپر ٹریفک بحال کردیاگیاہے۔