Featuredپنجاب

مارکیٹ میں درآمد شدہ چینی آج بھی نوے روپے فی کلو کے حساب سے مل رہی ہے

 لاہور: وزیرِاعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات حسان خاورنے کہا کہ مارکیٹ میں درآمد شدہ چینی آج بھی نوے روپے فی کلو کے حساب سے مل رہی ہے حکومت نے ایک لاکھ دس ہزار ٹن چینی لِفٹ کر لی ہے اس میں سے 52 ہزار ٹن فروخت ہو چکی ہے اور30 ہزار ٹن حکومت کے اسٹاک میں موجود ہے

اپنے بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ 23 ہزار ٹن چینی کراچی سے آ رہی ہے، 34 ہزار ٹن لنگر انداز بحری جہازوں میں موجود ہے جب کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر 30 ہزار ٹن کا اسٹاک موجود ہے۔

اس کے علاوہ پرائیویٹ اسٹاک میں بھی چالیس سے پچاس ہزار ٹن تک چینی دستیاب ہے۔

حسان خاور کا کہنا ہے کہ کرشنگ سیزن شروع ہونے تک چینی کا اسٹاک ضروریات کے لیے کافی ہے۔ عوام سے درخواست ہے کہ درآمد شدہ چینی استعمال کریں۔

وفاق اورپنجاب حکومت چینی پر پانچ ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑ ھیں : رحیم یار خان سے غیر قانونی طور پر چینی کی کوئٹہ منتقلی کی کوشش کو ناکام

پنجاب حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لوکل چینی کی گراں فروشی پر حکومت سخت ایکشن لے رہی ہے۔ پہلے گراں فروشی پر حکومت شوگر ملوں کا اسٹاک اٹھا لیتی تھی۔ اب یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باعث ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت اپنا کیس عدالت میں بھرپور طریقے سے پیش کرے گی۔

معاونِ خصوصی وزیراعلٰی پنجاب کا کہنا ہے کہ حکومت ڈیلرز اور بروکرز کے خلاف بھرپور ایکشن لے رہی ہے۔ اگر مل مالکان بھی گراں فروشی میں ملوث ہوئے تو بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔ کچھ ملوں کو ریکارڈ مہیا نہ کرنے پر سیل بھی کیا جا چکا ہے۔

سندھ کا کرشنگ سیزن اکتوبر یا نومبر کے آغاز میں شروع ہوتا تھا۔ اس سال کرشنگ سیزن میں تاخیرکرکے سندھ مصنوعی بحران پیدا کر رہا ہے۔ حکومت بہت جلد اس مشکل صورتحال پر قابو پا لے گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close