قومی اسمبلی میں حکومت کو شکست کا سامنا
اسلام آباد: آج کی شکست کے بعد عمران خان کے لیے موقع ہے وہ استعفیٰ دے دیں
قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کو دو بلز پر شکست کا سامنا کرنا پڑگیا۔
مسلم لیگ ن کے جاوید حسنین نے امیدوار پر سات سال تک انتخابی نشان تبدیل نہ کرنے کا بل پیش کیا، حکومت نے بل کی مخالفت کردی۔
اسپیکر نے زبانی رائے شماری کی بنیاد پر بل کے خلاف فیصلہ دیا تو اپوزیشن نے چیلنج کردیا، بل کی تحریک پر گنتی میں اپوزیشن کو 117 اور حکومت کو 104 ووٹ ملے۔
تحریک انصاف کی اسما قدیر نے خواتین کو سوشل میڈیا پر ہراساں کرنے پر سزا کی تجویز کا بل پیش کرنا چاہا تو اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی۔
ووٹنگ کرانے پر حکومتی ارکان کی تعداد کم نکلی تو ڈپٹی اسپیکر نے گنتی بتانے کے بجائے بل پیش نہ کرنے کا کہہ کر اجلاس ملتوی کر دیا۔
سابق اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ آج کی شکست کے بعد عمران خان کے لیے موقع ہے وہ استعفیٰ دے دیں ورنہ مشترکہ اجلاس میں بھی حکومت کو اسی طرح شکست ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایوان میں حکومت اکثریت کھو بیٹھی ہے، عمران خان مستعفی ہوجائیں۔
مریم اورنگ زیب نے کہا کہ آج حکومت کو تیاری کے باوجود قومی اسمبلی میں شکست ہوئی، وزیراعظم کے جانے کا وقت ہوچکا۔