نیویارک: امریکا میں مہنگائی کی شرح تیس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں گزشتہ برس اکتوبر کے مقابلے میں 6.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے باعث کھانے، گیس اور دیگر گھریلو اشیا کی قیمتیں 30 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچی۔
رپورٹ کے مطابق امریکا میں دسمبر 1990 کے بعد پہلی بار تیس سالہ تاریخ میں مہنگائی میں اتنا اضافہ ہوا۔ ماہرین معاشیات نے بتایاکہ جارج بش کے دورِ حکومت جب امریکا عراق اور خلیجی ممالک کے ساتھ جنگوں میں مشغول تھا، اُس وقت بھی اتنی مہنگائی نہیں تھی۔
رپورٹ کے مطابق ہر سال مہنگائی کی شرح میں بتدریج اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، رواں برس ستمبر تک گھریلو اشیا کی قیمتوں میں 5.4 فیصد اضافہ ہوا۔
امریکا کے محکمہ برائے افرادی قوت کی جانب سے بدھ کے روز جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح اکتوبر میں بڑھ کر 5.9 فیصد تک پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق ایک مہینے کے دوران مختلف اشیا کی قیمتوں میں 0.9 فیصد اضافہ ہوا، جون میں کرونا پابندیاں ختم ہونے کے باوجود ملک بھر میں مہنگائی کی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ مزدوروں کی قلت بھی پیدا ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق امریکا میں توانائی کی قیمتوں میں 4.6 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد اگست 1991 کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔