سیالکوٹ: وکلا نے دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور عملے کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جبکہ سامان دفتر سے نکال کر باہر پھینک دیا
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرعبدالرؤف ماہر کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی میں نظر آنے والے تمام وکلا کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
وکلا سرکاری زمین پر قبضہ کرنا چاہتے تھے، انہیں سمجھایا تھا کہ سرکاری زمین پر کسی قسم کےکاغذات قابل قبول نہیں ہوتے جبکہ وکلا کی جانب سے دیےگئے کاغذات ہائیکورٹ میں چیلنج کردیےہیں۔
یہ بھی پڑ ھیں : تحریک لبیک کے دھرنوں میں توڑ پھوڑ، 1800 سے زائد افراد گرفتار
صدر بار خالد قریشی کاکہنا تھا کہ زمین کی چار دیواری کو مسمار کرکے پارک میں شامل کیاگیا، کاغذات ہائیکورٹ میں چیلنج نہیں کیےگئے، انتظامیہ غلط بیانی سےکام لے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ سرکاری پارک میں شامل کی گئی جگہ دو وکلا کی ملکیت ہے جبکہ وکلا نے الزام لگایا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرتی ہیں۔