کراچی: اس دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 نوجوان زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے سول اسپتال لیجایا گیا جہاں ان کی شناخت 13 سالہ محمد فاروق اور 19 سالہ مرزا کے نام سے کی گئی جس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے عاجز کیا ہوا ہے ، بجلی نہ ہونے کے باوجود کئی کئی ہزار کے بل بھی بھیج دیئے جاتے ہیں جو کہ سراسر ناانصافی ہے ۔
اطلاعات کے مطابق احتجاج کی اطلاع پر بغدادی پولیس کی نفری بھی موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو منتشر ہونے کے لیے کہا تاہم انھوں نے احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا ۔
یہ بھی پڑ ھیں : کےالیکٹرک نےاپنی ستم ظرفی بند نہ کی،مزیدلوڈشیڈنگ کی وارننگ جاری
اس دوران نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی اور واقعے کے بعد علاقے میں شدید اشتعال پھیل گیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید بھی مظاہرین کے ہمراہ موجود تھے اور ان کا کہنا تھا کہ اگر فوری طور پر بجلی بحال نہ کی گئی تو ماڑی پور روڈ سمیت ملحقہ سڑکوں پر بھی احتجاج کر کے ٹریفک معطل کر دیا جائیگا۔
ان کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کس قانون کے تحت فیڈر بند کر رہا ہے ، بجلی عوام کا بنیادی حق ہے ، بجلی کی چوری روکنا اور ریکوری کرنا صارفین کا نہیں کے الیکٹرک کا کام ہے ، کے الیکٹرک اپنی ناکامیوں کو عوام پر ڈال رہا ہے جو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے ۔