کراچی: سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کے ڈی اے پارکس، کھیل کے میدانوں کو بحال کرنے سے متعلق کیسز کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس گلزاراحمدکی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی
دوران سماعت عدالت عظمیٰ نے کے ڈی اے کو تمام پارکس، کھیل کے میدان بحال کرنےکا حکم دیا، عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ جن پارکوں پرقبضے ہیں، کے ڈی اے فوری ختم کرائے اور 3ماہ میں نیو کراچی میدان کو مکمل بحال کیا جائے، اس کے علاوہ اوپن اسپیس اور دیگر زمینوں کو بھی واگزار کرایا جائے۔
سماعت کے دوران ڈی جی کے ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ نیو کراچی پارک بحال کیا تو بچے خوش تھے، میں نے بتایا سپریم کورٹ کی ہدایت پرآیا ہوں جس پر بچوں نے چیف جسٹس کے حق میں نعرے لگائے۔
یہ بھی پڑ ھیں : سرکاری زرعی زمینوں کو رہائشی یا تجارتی زمین میں تبدیل کرنے پہ پابندی
چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کورنگی جام صادق علی برج سے متصل عمارتوں کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا اور کہا کہ کورنگی برج نالے کے اطراف بنی عمارتوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ رفاہی پلاٹوں ، نالوں ، ملیر ندی کے اطراف بھی غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کی جائے اور تمام سرکاری اراضی کو اصل شکل میں بحال کرایا جائے۔
ڈی جی کے ڈی اے آصف میمن نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ ہم نےکورنگی میں راشد لطیف کواسٹیڈیم دیاتھا وہاں 32 دکانیں بنا دی گئیں، جس پرچیف جسٹس نے کہا سب گرا دیں جا کر کوئی غیر قانونی تعمیر نہ چھوڑیں۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کورنگی صنعتی ایریا جانے والے پل کے اطراف عمارتیں بنا دی گئیں،
عمارتوں کی وجہ سے نکاسی آب رک گئی ہے، چیف جسٹس نے ڈی جی کے ڈی اے سے مکالمہ کیا کہ کورنگی برج کے ساتھ عمارات کا کیا کریں گے ؟
ساری عمارتیں آپ کو گرانی پڑیں گی، آپ کو پیش رفت دکھانی ہے تیزی سے کام کریں۔