لندن: ملک ریاض کیخلاف لندن ہائیکورٹ نے کرپشن کیس میں بڑا فیصلہ سنا دیا۔
بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کی کرپشن ثابت ہونے پر لندن ہائیکورٹ نے برطانیہ کا دس سالہ ویزہ منسوخ کردیا۔
ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض کے خلاف لندن ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت نے یہ ثابت ہونے پر کہ ملک ریاض نے کرپشن اور جعل سازی سے پیسہ کمایا اس پر یہ فیصلہ سنایا ۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ برطانیہ میں کسی جعل ساز کو رہنے کی اجازت نہیں ہے، اسلئے عدالت کسی کرپٹ آدمی کو برطانیہ میں رہنے کا استحقاق نہیں دے سکتی اس لیے بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض کا ویزہ 10 سال کے لیے منسوخ کیا جاتا ہے۔
برطانوی امیگریشن عدالت نے ملک ریاض اور ان کے بیٹے کی ملٹی پل ویزا بحالی کی اپیل بھی مسترد کر دی، کرپشن اور کمرشل بے ضابطگی کے الزامات پر رائل کورٹ آف لندن کی جج نے پراپرٹی ٹائیکون اور ان کے بیٹے کی اپیل کو مسترد کیا۔
First two pages of U.K. High Court upholding Home Office decision to revoke 10 yrs multiple visa of Malik Riaz & his son due to their corruption in Sindh pic.twitter.com/H7RSh7Dkrb
— Ayesha Siddiqa (@iamthedrifter) November 27, 2021
ملک ریاض اور اس کے بیٹے علی ریاض کے خلاف عدالت نے برطانوی ہوم آفس کا فیصلہ برقرار رکھا، جس میں کہا کیا گیا کہ درخواست گزار ایشیا کا پراپرٹی ٹائیکون ہے،درخواست گزار اور ان کا بیٹا بحریہ ٹاؤن نامی کمپنی چلا رہے ہیں،ان کی کمپنی پر کرپشن اور کمرشل بے ضابطگیوں میں ملوث رہی ہے۔
ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض کا 10سال کا ملٹی پل ویزہ برطانوی ھوم آفس نے منسوخ کر رکھا ہے، ملک ریاض اور ان کے بیٹے کی پہلی اپیل17نومبر 2020کو خارج ہوئی تھی جبکہ عدالت نے 10 سال کا ملٹی پل برطانوی ویزا بحال کرنے کی دوسری اپیل بھی خارج کرکے ویزہ منسوخ کردیا ہے۔