ضلعی عدلیہ عدالتی نظام کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے
اسلام آباد: عدالت نے لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے سول ججز کیخلاف آبزرویشن حذف کرنے کا حکم دیدیا
عدالت نے شیخو پورہ کے سول ججز نازیہ علی اور حسنین رضا کی اپیلیں منظور کرلیں ہیں۔
سپریم کورٹ کے مطابق کہا جاتا ہے جو جج غلطی نہ کرے وہ ابھی پیدا ہی نہیں ہوا، اپیل سننے والے ججز کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ غلطی کوئی بھی کر سکتا ہے، اپیل میں ماتحت عدلیہ کے فیصلہ کرنے والے ججز کیخلاف آبزرویشن عدلیہ کی آزادی کیخلاف ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ سول ججزکو اعلیٰ عدلیہ کا طلب کرکے جھاڑ پلانا عوام کا ادارے سے یقین کم کرنے کے مترادف ہے، فیصلے دینے والے جج کی اپیل میں طلبی سے ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچے گی، ضلعی عدلیہ عدالتی نظام کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، ضلعی عدلیہ فرنٹ لائن ججز کے طور پر مشکل ماحول میں انصاف فراہم کر رہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ اعلی عدلیہ کو دباو سے بھرپور ماحول میں کام کرنے والے ججز کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، ہر عدالتی نظام میں فیصلوں کیخلاف اپیل کا حق دیا گیا ہے، اعلیٰ عدلیہ کو ضلعی عدالتوں کے روزانہ ایسے فیصلے ملتے ہیں جن کا قانونی جواز نہیں ہوتا۔