پاکستان خطے میں امن کو تقویت دینے والے اقدامات کے لیے تیار ہے : وزیراعظم
اسلام آباد: بی جے پی کی انتہا پسند پالیسیاں علاقائی امن اور سلامتی کے لیےخطرہ ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان سے امریکی سینیٹ کے 4 رکنی وفد نے ملاقات کی۔
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کو تقویت دینے والے اقدامات کے لیے تیار ہے، بھارت کی طرف سے سازگار ماحول پیدا کیا جائے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، پاکستان تعلقات کو تمام شعبوں بالخصوص اقتصادی جہت میں وسعت دینے کے لیے پر عزم ہے، پاک امریکا مضبوط شراکت داری خطے کے امن، سلامتی اور خوشحالی کے لیے اہم ہے۔
وزیراعظم نے دہشتگردی سمیت سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیےقریبی تعاون کی اہمیت اجاگر کی اور وفد کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔
A 4-member delegation of the U.S. Senate — including Senators @SenAngusKing, @SenatorBurr, @JohnCornyn and Benjamin Sasse (@SenSasse) — called on Prime Minister @ImranKhanPTI, today. pic.twitter.com/trYgPz6nlm
— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) December 11, 2021
عمران خان نے کہا کہ بی جے پی کی انتہا پسند خارجہ پالیسیاں علاقائی امن اور سلامتی کے لیےخطرہ ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ امن و استحکام اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے گہرا تعلق ہونا چاہیے۔
ملاقات میں افغانستان میں بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم نے افغانستان میں انسانی بحران، معاشی تباہی روکنے کے لیے افغان عوام کی مدد پر زور دیا۔
عمران خان نے کہا کہ امریکا کو خطے میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
امریکی سینیٹرز نے افغانستان سے امریکی شہریوں اور دیگر افراد کے انخلا میں پاکستان کے تعاون کو سراہا، امریکی سینیٹرز نے مستحکم اور وسیع البنیاد دوطرفہ تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا۔
وفد میں سینیٹر اینگس کنگ، رچرڈ بر، جان کارنن اور بینجمن ساس شامل تھے، چاروں سینیٹرز سینیٹ کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس کے رکن ہیں، جبکہ سینیٹر کنگ سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔