کراچی: مصطفی کمال نے کہا کہ بلاول کی والدہ 1988میں نائن زیرو پر ووٹ مانگنے گئی تھیں
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کا اسمبلی میں ہونے والا بیان سنیں تو ایسا لگتا ہے جیسے کسی فسطائی جماعت کا رہنما بات کررہا ہے, پیپلزپارٹی نا کھپےکا نعرہ سال2007میں لگا چکی ہے۔
یہ لوگ کراچی اور حیدرآباد کے لوگوں کو بھی اپنا زرخرید ہاری بنانا چاہتے ہیں، لاڑکانہ میں ظلم کی انتہا ہے، اسپتالوں میں بھی کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہیں لگتی۔
پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ پی پی کے ایک ایم پی اے نے کراچی میں ایک مزدور بندے کو مار دیا، کراچی کی پانی کے لائنوں پران لوگوں نے ہائیڈرنٹ بنادیے ہیں۔
یہ بھی پڑ ھیں : پی ایس پی نے ایم کیو ایم کی ایک اور پتنگ کاٹ دی
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کو پیپلزپارٹی سے خطرہ ہے، وفاقی حکومت اور تمام جماعتیں پی پی کو ان اقدامات سے روکیں۔
ہم ریاست کے وفادار ہیں اور رہیں گے، پی پی یا حکومت سندھ کے نہیں، ان کو وفاق سے10ہزار ارب سے زائد ملے لیکن کراچی اور حیدرآباد پر ایک پیسہ بھی نہیں لگایا۔
شہر بند کرنے والی پارٹی نے کراچی کے حقوق چھن جانے پر ایک بھی ہڑتال نہیں کی، بلدیاتی ایکٹ کے معاملے پر دیگر جماعتوں کے رہنماؤں سے بات کی ہے، اس مسئلے پر میں کسی بھی پارٹی کے ساتھ کھڑا ہونے کو تیار ہوں۔