کراچی: گرین لائن بس ابتدائی طور پر محدود آپریشن کے ساتھ صبح 8 بجے سے دوپہر 12 بجے تک چلائی جائے گی
ترجمان سندھ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے مطابق گرین لائن کی 80 میں سے 25 بسیں چلیں گی اور 10 جنوری 2022 سے گرین لائن بس مکمل طور پر چلے گی۔
گرین لائن بس منصوبے کا اعلان جولائی 2014 میں ن لیگ کی وفاقی حکومت نے کیا تھا اور 26 فروری 2016 کو اس 17.8 کلومیٹر طویل سرجانی سے گرومندر تک ٹریک کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔
دعویٰ تو یہ تھا کہ منصوبہ ایک سال میں مکمل کر لیا جائے گا لیکن سابق وفاقی حکومت کا کیا ہوا وعدہ 5 سال 9 ماہ بعد سچ ہوا۔
اس منصوبے میں 22 بس اسٹیشنز اور مسافروں کے لیے 80 بسیں کام کریں گی جبکہ ہر بس میں 200 سے 250 افراد کی گنجائش ہوگی اور کرایہ 20 سے 50روپے کے درمیان ہوگا، مسافروں کے لیے بس اسٹیشن پر جدید لفٹس اور ٹکٹس کے خود کار نظام سمیت اسٹیشنز پر بسوں کی آمد و رفت کی تمام تر تفصیلات ڈیجیٹل اسکرین پر میسر ہوں گی۔
یہ بھی پڑ ھیں : احسن اقبال نے گرین لائن بس کا علامتی افتتاح کر دیا
بس میں یو ایس بی پورٹس سے لیکر ویل چیئر تک کا مکمل نظام موجود ہے جبکہ اسی منصوبے کے دوسرے فیز میں ٹاور تک بسیں چلائی جائیں گی۔ گرومندر نمائش چورنگی پر گرین لائن بس منصوبے کے تحت زمین اور اس سے نیچے دو منزلہ انڈر پاس تعمیر کیا جا رہا ہے جہاں بین الاقوامی طرز پر نہ صرف بسیں چلیں گی بلکہ وہاں قیام گاہ بھی ہوگی۔
گرین لائن بس منصوبے کے لیے دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کنٹرول روم بھی بنایا گیا ہے جہاں 900 کیمروں کی مدد سے مسافروں اور بسوں پر نظر بھی رکھی جائے گی، ٹرائل آپریشنز کا افتتاح تو آج کردیا گیا ہے لیکن عوام کے لیے اسے 25 دسمبر سے کھولا جائے گا۔