کراچی : بٹ کوائن کے نام پر 11 موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے مبینہ فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان بھر سے متاثرہ افراد نے سوشل میڈیا کے ذریعے ایف آئی اے سے رابطہ کیا ہے۔
ایف آئی اے نے بٹ کوائن کے نام پر 11 موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے مبینہ فراڈ کے معاملے کی تحقیقات شروع کردیں ہیں۔
ایف آئی اے سائبر کرائم نے آن لائن سرمایہ کاری میں مبینہ طور پر اربوں کی خرد برد کے خلاف شکایات پر بین الاقوامی آن لائن سرمایہ کاری کمپنی بنانس سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ آئی لینڈ، برطانیہ اور امریکہ میں قائم کمپنیز سے مبینہ خرد برد کے حوالے سے تفصیلات مانگی گئیں ہیں۔
پاکستان میں ان پونزی اسکیموں کی طرز پر آن لائن فراڈ پر مبنی سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔ ان اسکیموں میں کلائنٹس کو زیادہ منافع کا لالچ دی کر سرمایہ کاری کرائی جاتی ہے۔ اربوں کا سرمایہ اکٹھا کرکے کمپنیز غائب ہوجاتی ہیں۔
بٹ کوائن کے نام پر مبینہ سرمایہ کاری کرانے کے بعد ان ایپلیکیشن نے ایک عرصے سے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔
انکوائری کے ابتدائی نتائج کے مطابق ایسی کمپنیز کے ساتھ سرمایہ کاری کی غرض سے 3 سے 5 ہزار افراد منسلک تھے۔ سرمایہ کاری کی رقم 100 ڈالر سے 80 ہزار ڈالر تک تھی۔ رقم کا مجموعی حجم 100 ملین امریکی ڈالر ہے۔
11 موبائل ایپلیکیشن سے منسلک تمام پاکستانی بینک کے اکاؤنٹس کو ڈیبٹ بلاک کردیا گیا۔ جعلی ایپس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کیلیے ٹیلی گرام کمپنی سے رابطہ کیا جارہا ہے۔