مری جانے والے سیاحوں کی المناک اموات پر افسردہ ہوں
اسلام آباد: ایسے سانحات کی روک تھام کیلئے سخت قواعد و ضوابط قائم کیے جائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ موسم کی صورتحال دیکھے بغیر لوگ بڑی تعداد میں مری پہنچے، غیر متوقع صورتحال سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ تیار نہ تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ مری جانے والے سیاحوں کی المناک اموات پر افسردہ ہوں، ایسے سانحات کی روک تھام کیلئے سخت قواعد و ضوابط قائم کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ آج مری میں ہونے والے سانحے میں اب تک 21 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب مری کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بغیر کسی ایمرجنسی کے مری کا رخ نہ کریں ورنہ شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملکہ کوہسار مری میں اس وقت ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد گاڑیاں موجود ہیں۔ ایکسپریس وے جی ٹی روڈ اپر دیول خاقان عباسی روڈ اور لوہر ٹوپہ سے کوہالہ روڈ پھسلن کے باعث مکمل بند کردی گئی ہے۔
ترجمان ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مری سے ٹریفک میں پھنسی 23 ہزار سے زائد گاڑیاں نکالی جا چکی ہیں۔ سینکڑوں گاڑیاں ابھی بھی ٹریفک میں پھنسی ہیں۔ انتظامیہ نے ٹریفک میں پھنسے شہریوں کو گرم کپڑے اور کھانے مہیا کئے ہیں۔
درختوں کے گرنے اور شدید برفباری کی وجہ سے برف ہٹانے میں مشکلات درپیش ہو رہی ہیں۔ مری میں تین سے چار فٹ برفباری ہو چکی ہے۔
ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی محمد علی، اسسٹنٹ کمشنر مری اور کوٹلی ستیاں، پولیس افسران رات بھر سے فیلڈ میں موجود ہیں۔