کرا چی: سندھ کے متنازع بلدیاتی قانون کےخلاف جماعت اسلامی کا سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنا انیسویں روز بھی جاری ہے جہاں اب 2 دُلہے بھی پہنچ گئے
دھرنے میں شریک ہونے والے دونوں دُلہاؤں سے متعلق بتایا جارہا ہے کہ ایک دُلہا کراچی کے علاقے آبدار جبکہ دوسرا دُلہا اسرار شیرپاؤ کالونی کا رہائشی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے سندھ کے بلدیاتی قانون کےخلاف 20جنوری کو حسن اسکوائر پر خواتین کے احتجاج اور دھرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں : جماعت اسلامی آج پنڈوراپیپرز پرسپریم کورٹ سے رجوع کرے گی
ان کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ ہاؤس بھی جاسکتے ہیں۔
گزشتہ روز دھرنے میں جامعات المحصنات کی معلمات و طالبات اور دیگر خواتین نے بھی شرکت کی شرکاء سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم بار بار حکومت کا حصہ رہی لیکن اس نے ہر دور میں کراچی کے عوام کا استحصال کیا،اوراس شہر نے پیچھے کی طرف سفر کیا ہے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا ہمارا دھرنا کراچی کے تین کروڑ عوام کی توانا آواز بن چکا ہے، باقی جماعتوں نے احتجاج کے لیے دو دو ماہ کی تاریخ دے کر جان چھڑالی ہے۔