کراچی: نئے بلدیاتی قانون کیخلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد رنگ لے آئی، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی میں معاہدہ طے پاگیا،معاہدہ طے پانے کے بعد جماعت اسلامی نے دھرنا ختم کردیا
صوبائی وزیر بلدیات ناصرحسین شاہ نے معاہدہ پڑھ کرسنایا، دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ناصرحسین شاہ نے کہا کہ جماعت اسلامی سے بلدیاتی قانون پر مذکرات ہوگئے اور جماعت اسلامی کی جانب سے دئیے اہم نکات مان لیے ہیں۔
صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ مذاکراتی ٹیموں کی جانب سےدوطرفہ اتفاق رائے ہوگیا ہے، صحت سےمتعلق اختیارات، ادارے دوبارہ بلدیہ کودے دیےجائیں گے ، بلدیاتی الیکشن ایکٹ اور بل اسمبلی سے پاس ہونےپر نوے دن میں انتخابات ہوں گے۔
مئیرکراچی واٹراینڈسیوریج بورڈکےچیئرمین ہوں گے ، موٹروہیکل ٹیکس میں شہری حکومت کا حق ، میئر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا چیئرمین ہوگا۔
ڈی اے،ایل ڈی اے،ماسٹر پلان میں مئیر کا اہم کردار ہو گا اور کے ایم سی صحت کے اسپتال میئر کے ماتحت ہوں گے ، جن پر اتفاق نہیں ہوا اس کے لیے مذاکرات جاری رہیں گے۔
یہ بھی پڑ ھیں : جماعت اسلامی آج پنڈوراپیپرز پرسپریم کورٹ سے رجوع کرے گی
ناصرحسین کا کہنا تھا کہ کراچی میں اضافی پانی کے منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے گا ، جماعت اسلامی کے مطالبے پر سندھ حکومت طلبایونین کوبحال کرے گی ، کراچی میڈیکل اینڈڈینٹل کالج کویونیورسٹی کا درجہ دیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سب کومبارکبادپیش کرتاہوں آپ نےتاریخی جدوجہد کی، آپ کےجذبے اور ولولے کے نتیجے میں بہت لوگ متاثر ہوئے ہیں، ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے وہ ہوتا چلا گیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ گزرتے دن کے ساتھ بچوں اورفیملیز کا دھرنے میں آنا شروع ہوا ،2 دن کی نوٹس پرتاریخی ریلی نکالی گئی، یونیورسٹی روڈ پر خواتین کا اتنا بڑا احتجاج پہلے کبھی نہیں ہوا۔
ایک وقت ایساآیاکہ سندھ حکومت سےبات نہیں ہوپائےگی، جدوجہد کے نتیجے میں پیشرفت بڑھتی چلی گئی، ہم سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلئےنہیں آئے، پسے ہوئے طبقات کی آواز اٹھانے کے لئے آئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے اعلان کیا کہ آج ہونے والے دھرنے بھی نہیں ہوں گے۔