لاہور: سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور ایئرپورٹ پر مرکزی رن وے 6450ملین روپے کی لاگت سے اپریل تک مکمل کرلیا جائے گا
سی اے اے ذرائع کے مطابق لاہور انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرالفا پرائمری رن وے18ایل آر /36 کی تعمیر نو اور اپ گریڈیشن آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔
ایئرپورٹ کے مرکزی رن وے پر طیاروں کی رہنمائی کیلئے جدید لینڈنگ انسٹومنٹ سسٹم نصب کئے گئے ہیں، موسم کی خرابی اور دھند کی وجہ سے بھی طیاروں کو لینڈنگ میں جدید نظام کے ذریعے رہنمائی حاصل ہوسکے گی۔
سی اے اے ذرائع کے مطابق فیز ٹو کے کاموں کیلئے رن وے18ایل آر/36 فلائٹ آپریشنز کیلئے بند ہے، فیز ٹو کے کاموں کیلئے رن وے20اپریل تک رن وے استعمال نہیں ہوسکے گا۔
یہ بھی پڑ ھیں : سول ایوی ایشن اتھارٹی نےنیاسفری ہدایات نامہ جاری کردیا
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ رن وے18آر/36ایل کو ٹیکسی ان، ٹیکسی آؤٹ کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔
سال 2018 میں حکومت پاکستان نے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر نو کے لیے چینی کمپنی سے 38 کروڑ 20 لاکھ ڈالر مالیت کا معاہدہ کیا تھا، تعمیر نو مکمل ہونے کے بعد یہ ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ایئرپورٹ بن جائے گا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے شعبہ ایرو ڈروم کی جانب سے ٹیکنیکل آڈٹ رپورٹ میں لاہور ایئرپورٹ کو کلیئر قرار دیا گیا، لاہور ایئرپورٹ بوئنگ اور ائیر بس طیاروں کے لیے مستند ہے۔
علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو ڈائریکٹریٹ برائے ائیر اسپیس اینڈ ائیروڈروم ریگولائیزیشن سروے کے بعد مستند قرار دیا گیا۔ ایروڈروم ریفرنس فور ای کوڈ کے تحت لاہور ائیرپورٹ پر بڑے طیاروں کو آپریشن کے لیے سند مل گئی۔