بہاورلپور: وزیراعظم نے کہا کہ حضرت علیؓ نے کہا کہ حکومتی نظام کفر سے چل سکتا ہے لیکن انصاف کے بغیر نہیں، دنیا حیران ہے کہ مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے کیسے آگئے
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنتے نہیں دیکھا لیکن برطانیہ گیا تو پہلی بار فلاحی ریاست دیکھی جہاں مریض کے پاس پیسے نہ ہونے کے باوجود اس کا علاج ہوتا دیکھ
ہمارے نبی کریمﷺ کو رحمت اللعالمین بناکر بھیجا سب انسانوں کے لیے، یعنی جو ان کی سنت پر عمل کرے وہ آگے جائے گا، مغرب والے فلاحی ریاست کے معاملے میں ہم سے بہت آگے ہیں جب کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مسلمان ممالک میں شاید ہی کوئی فلاحی ریاست ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے لیے کہاں سے پیسہ لائیں؟ جبکہ سب سے زیادہ پیسہ صحت پر خرچ ہوتا ہے، برطانیہ میں صرف صحت کا بجٹ پاکستان کے پورے سالانہ بجٹ سے زیادہ ہے، ہم جو ہیلتھ انشورنس کارڈ دے رہے ہیں وہ مغرب میں بھی نہیں لے گا کیوں کہ وہاں انشورنس کے عوض پیسے دیے جاتے ہیں جبکہ حکومت یہ مفت دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں : ہم پاکستان کو فلاحی اور جمہوری ریاست بنائیں گے
عمران خان نے کہا کہ ہماری آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے تمام آبادی کے لیے اسپتال بنانے کے وسائل نہیں، یہ ہیلتھ کارڈ پہلی باردیا جارہا ہے جس سے پاکستان کے ہیلتھ کے شعبے میں انقلاب آئے گا، ملک کی تاریخ میں آج تک عوام پر اتنا خرچہ نہیں ہوا، پنجاب حکومت صرف ہیلتھ کارڈ پر 400 ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔
ہماری ملکی دولت میں اضافہ 5.60 فیصد ہے، یہ وہ ہے جو ن لیگ نے پانچویں سال میں قرضے لے لے کر کیا، گلوبل وارمنگ کے معاملے میں ہماری تبدیلیوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا، اسی طرح ہمارا احساس پروگرام ہے جس کی بھی عالمی سطح پر پذیرائی ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ اللہ تعالی نے پاکستان کو بہت وسائل سے نوازا لیکن اگر آپ ایک فیکٹری پر بھی چور بٹھادیں گے تو وہ تباہ ہوجائے گی، قوم وسائل کی کمی سے غریب نہیں ہوتی، سوئٹزرلینڈ اس لیے امیر ملک ہے کہ وہ چوری نہیں، قبضہ گروپ نہیں، ادارے مضبوط ہیں اور یہی ہماری جدوجہد پاکستان کے لیے ہے، اسے فلاحی ریاست بنانے کے لیے انصاف کے اصولوں پر چلنا ہوگا۔