کراچی: واٹر اینڈ سیوریج بورڈ افسران کو اپنے دفتر میں بند کرنے کے الزام میں رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا
مقدمے میں رکن سندھ اسمبلی پر حبس بے جا اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمہ درج کیے جانے کے بعد عبدالرشید کا بھی مؤقف سامنے آگیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ایم پی اے پر حملہ ہوا تو ایف آئی آر درج نہیں ہوئی، ایف آئی آر اور گرفتاریاں میرے حوصلے اور مشن کو نہیں دبا سکیں گی۔
یہ بھی پڑ ھیں : سرکاری اسکولوں میں لڑکے لڑکیوں کے ساتھ پڑھنے پر پابندی عائد
لیاری سے ایم پی اے عبدالرشید نے اپنے علاقے میں سیوریج مسائل حل نہ ہونے پر ایکسی این اور سپر وائزر سمیت2 افراد کو اپنے دفتر میں بندکرلیا تھا اور بعد ازاں پولیس اور واٹر بورڈ عہدیداروں نے مذاکرات کے بعد سرکاری افسران کو بازیاب کرایا تھا۔