پاکستان

سوشل میڈیا فرینڈ شپ کے ذریعے شہریوں کو اغوا کرنے والا گروہ بے نقاب

گوجرانوالہ: سوشل میڈیا کے فوائد کے ساتھ نقصانات بھی اب واضح ہو چکے ہیں، خصوصاً جرائم کی دنیا میں اسے تیزی سے مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گوجرانوالہ میں بھی جرائم پیشہ عناصر نے سوشل میڈیا کو اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لئے استعمال کرنے کی کوشش کی۔

سوشل میڈیا پر یہ روش عام ہے کہ کوئی پڑھا لکھا ہے یا ان پڑھ، دھڑا دھڑ دوست بنانے میں جتا ہے، ملزمان نے بھی اسی خامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لڑکیوں کے نام اور تصاویر سے جعلی اکاؤنٹ بنائے اورپھر ایسے لڑکوں سے دوستی کی جو کہ گوجرانوالہ کے رہائشی تھے۔ دوستی کرنے کے بعد لڑکوں سے فون نمبرز لیے جاتے اور پھر واٹس ایپ کالز کرکے ایک سافٹ وئیر کے ذریعہ آواز بدل کر فون کرکے اس کی مالی صورتحال جانی جاتی۔ ملزمان نے گوجرانوالہ کے مختلف علاقوں سے نوجوانوں کو پھنسایا اور پھر انہیں اغوا کر لیا۔ اغواکرنے کے بعد ملزمان مغویوں سے تاوان کا مطالبہ کرتے، جو 30 ہزار سے لے کر تین لاکھ روپے تک ہوتا۔

سوشل میڈیا کے ذریعے وارداتیں کرنے والے ملزمان نے پیپلزکالونی کے ایک نوجوان سلمان کو بھی اپنے جال میں پھنسایا اور پہلے پارک میں بلا کر اس سے فون پرلڑکی بن کرباتیں کرتے رہے کہ اسے دیکھا جارہاہے لیکن ابھی ملنا مشکل ہے۔ پھر چند روز بعد ہی دوبارہ سے اسے ملنے کی خاطر شاہین آباد کے پاس گلشن اقبال پارک میں بلایا گیا۔ سلمان کو ایک گاڑی کی طرف بلایا گیا اور پھر اس میں موجود چار افراد نے اسے یہ کہہ کر اغوا کرلیا کہ ہماری بہن تم سے باتیں کرتی ہے، اس نے تمیں ملنے بلایاتھا سلمان کے مطابق اس نے معافی مانگی مگر ملزمان باز نہ آئے اور اس کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر اسے نامعلوم مقام پر لے گئے اور گھر پرفون کرکے پانچ لاکھ روپے تاوان منگوانے کو کہا، سلمان نے انکار کیا تو ملزمان نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔
جب سلمان رات گئے تک گھر نہ آیا تو گھر والوں کو پریشانی لاحق ہوئی اور انہوں نے تھانہ دھلے میں تصویر کے ساتھ گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی اور چلے گئے، مگر رات کو اہل خانہ کو اس وقت دھچکا لگا جب سلمان کے نمبر سے ان کو فون آیا کہ مجھے اغوا کرلیاگیاہے فوری پانچ لاکھ کا انتظام کرو۔ گھر والوں نے سمجھ داری سے کام لیا اور فوری تھانہ دھلے میں اطلاع کردی۔ ایس ایچ او تھانہ دھلے نعمان بٹر نے فوری طور پر اپنے افسران کوآگاہ کیا اور اس پر کام شروع کردیا۔

پولیس کے پاس وقت کم تھا اور سلمان کی جان کو خطرہ تھا۔ پولیس نے تمام ٹیکنیک استعمال کرتے ہوئے یہ پتاچلایا کہ اکاؤنٹ کہاں سے چلایا جارہاہے اور اس کے پیچھے کون ہے؟ پولیس نے پتاچلنے پر ٹیم تیارکی اور چندا قلعہ کے پاس ایک کرایہ کے گھر میں چھاپہ ماراجہاں سے پولیس نے دوملزمان محسن اور فیصل کو گرفتارکرلیا جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے اور مغوی سلمان کو صحیح سلامت بازیاب کروالیا گیا۔

ملزمان کنگنی والا، کامونکی کے رہائشی تھے اور غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے۔ ملزمان نے بتایا کہ وہ زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہے مگر ایسی واردارتوں کا خیال انہیں ایک ڈرامے سے حاصل ہوا۔ ملزموں کی گرفتاری پر سی پی او نے ایس ایچ او نعمان بٹر اور آئی ٹی ٹیم کو انعامات سے نوازا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close