حافظ آباد:مسلم لیگ ن کی رہنما ، سابق وفاقی وزیر صحت اور این اے 87سے لیگی امیدوارسائرہ افضل تارڑ نے کہاہے کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلم لیگ ن کے امیدواروں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے،ریٹرنگ آفیسر نے میرے حلقے کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے،الیکشن کمیشن میرے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے احکامات دے،اگر الیکشن کمیشن نے میری درخواست پر عمل درآمد نہ کروایا تو میں ہائی کورٹ سے رجوع کروں گی۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ میرے پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر ووٹوں کی گنتی کی گئی اورانتخابی نتائج فارم 45کی بجائے سادہ کاغذ پر لکھ کر دئیے گئے۔انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہمارا حق ہے لیکن ریٹرنگ آفیسر نے ہماری درخواست پر عمل درآمد کی بجائے اسے مسترد کر دیا ہے جس پر میں نے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کروا دی ہے ،اگر الیکشن کمیشن نے بھی میرے حلقہ این اے 87کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی نہ کروائی تو مین عدالت عظمیٰ سے رجوع کرونگی۔انہوں نے کہا کہ اگر میں بعض قوتوں کی بات مان لیتی تو شاید آج یہ نتائج نہ ہوتے لیکن میں میاں نواز شریف کو نہیں چھوڑ سکتی،اسی لئے تو مجھے دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی۔انکا کہنا اتھا کہ ملکی اور غیرملکی اداروں کے سروے رپورٹس کے مطابق انتخابات سے قبل میں بھاری اکثریت سے جیت رہی تھی لیکن نتائج بالکل مختلف نکلے۔انکا کہنا تھا کہ شام چھ بجے پولنگ ختم ہونے کے باوجود اگلے روز شام کو نتائج کا اعلان کیا گیا،انتخابی عملہ کو آر او کے دفاتر میں بلاو کر تھیلے کھلوائے گئے اور دوبارہ سے فارم45پر نتائج تیار کیے گئے۔