نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر اڈیالہ جیل سے رہا
پاکستان ویوز:ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزاؤں کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے معطل کیے جانے کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔
ہائی کورٹ سے رہائی کا حکم ملتے ہی، میاں شہباز شریف، جنید صفدر اور دیگر رہنماء اڈیالہ جیل پہنچے، لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی اڈیالہ جیل کے باہر پہنچی اور میاں نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کی۔نواز شریف کی رہائی کے پیش نظر مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید ہاشمی، مرتضی عباسی، مئیر سردار نسیم خان سمیت پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد اڈیالہ جیل کے باہر پہنچی۔
میاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی رہائی کے حکم کے بعد لیگی کارکنوں نے خوشیاں منانا شروع کی، مئیر راولپنڈی سردار نسیم خان نے جیل کے باہر جمع کارکنوں میں مٹھائی بھی تقسیم کی تھی۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کردہ رہائی کے احکامات (روبکار) اڈیالہ جیل لے کر پہنچے تھے، جس کے بعد تینوں کو رہا کردیا گیا، نواز شریف نے جانے سے قبل جیل عملے سے ملاقات کی۔
اڈیالہ جیل کے حکام نے بتایا کہ نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور داماد کو سخت سیکیورٹی میں جیل کے گیٹ نمبر 1 سے باہر نکالا گیا لیکن راولپنڈی اور خاص طور پر جیل کے باہر کارکنوں کی کثیر تعداد کہ وجہ سے روڈ مکمل بلاک ہونے کے باعث نواز شریف کی گاڑیوں کو کچھ دیر کے لیے جیل میں ہی روکا لیا گیا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد اور ان کی صاحبزادی اور داماد کی سزاؤں کو معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن پر مشتمل ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سزا معطلی کی درخواست منظور کرتے ہوئے مختصر فیصلہ سنایا۔فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست دہندگان کی اپیلوں پر فیصلہ آنے تک سزائیں معطل رہیں گی جبکہ سزا معطلی کی وجوہات تفصیلی فیصلے میں بتائی جائیں گی۔نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم میاں نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد محمد صفدر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے آگاہ کردیا گیا، جس کے بعد تینوں مجرمان نے آسمان کی طرف منہ کرکے اللہ کا شکر ادا کیا تھا۔نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور داماد کی رہائی کے احکامات کے بعد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیرِ داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ان کیسز کے ٹرائل میں ایک اندھے شخص کو بھی نظر آگیا ہے کہ ان میں کوئی آئین و قانون نہیں بلکہ صرف اور صرف انتقام تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی قائد نواز شریف کو کیسز میں الجھانے کا مقصد انہیں جولائی میں ہونے والے انتخابات سے دور رکھنا اور وزیرِ اعظم عمران خان کی جیت کے لیے راہ ہموار کرنا تھا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا معطلی کے فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے بھی ردِ عمل سامنے آیا، پی ٹی آئی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا، جس میں وفاقی وزیرِ اطلاعات اور پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں عدالتیں آزاد ہیں اور ہم عدالتوں کا مکمل احترام کرتے ہیں، ابھی معاملہ مزید آگے بڑھے گا اور قانون یقیناً اپنا راستہ بنائے گا‘۔