اسلام آبادپاکستان

امریکا افغانستان سے فوجیں نکالنے کے اعلان سے دستبرار ہوگیا

واشنگٹن(24 مارچ ۔2021ء) امریکا نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر معذوری کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم مئی سے افغانستان سے امریکی افواج کا مکمل انخلا ممکن نہیں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہناہے کہ پوری نہیں کچھ امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کا اعلان متوقع ہے. انہوں نے کہا کہ پروگرام کی تفصیل نیٹو اجلاس میں سامنے لائی جائے گی دوسری جانب نیٹو سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے افغانستان میں سیکورٹی کی صورتحال مشکل ہے نیٹو اراکین امن عمل میں تازہ توانائی ڈالنے کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں.
واضح رہے کہ کچھ روز قبل طالبان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا فوجی انخلا میں ناکام رہا تو نتائج کا خود ذمے دار ہوگا امریکا کو دوحہ معاہدے کے مطابق یکم مئی تک افغانستان سے نکلنا ہوگا گزشتہ سال دوحہ میں ہونے والے امریکا اور طالبان معاہدے کے مطابق غیر ملکی افواج کو یکم مئی تک افغانستان سے نکلنا ہے. امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے حالیہ دورہ افغانستان کے حوالے پینٹاگون کا کہنا ہے کہ آسٹن صدر اشرف غنی کے تحفظات سمجھنے گئے تھے پینٹاگون کے بیان میں کہا گیا ہے کہ آسٹن کی کابل میں ہونے والی ملاقاتوں میں افغانستان کی موجودہ صورت حال اور سالہا سال سے بدامنی کے شکار ملک میں دیرپا امن کے حصول کے امکانات کا جائزہ لیا گیا.
کابل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹن نے کہا تھاکہ یہ واضح ہے کہ افغانستان میں تشدد کی سطح بہت بلند ہے لہذٰا ہم یہ چاہیں گے کہ تشدد میں کمی ہو کیونکہ تشدد میں کمی کی صورت میں ہی تنازع کے سفارتی حل کی راہ ہموار ہو سکتی ہے امریکی وزیرِ دفاع سے ملاقات کے بعد افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پائیدار امن کی ضرورت پر زور دیا ہے بیان میں کہا گیا کہ صدر غنی نے امریکی وزیر دفاع سے کہا ہے کہ منصفانہ اور مستقل امن کا قیام افغان حکومت کے لیے ایک مقدس فریضہ ہے اور اس مقصد تک پہنچنے کے لیے قومی سطح پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے.
دوسری جانب امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی قومی سلامتی کی ٹیم گزشتہ برس ٹرمپ دور میں طے پانے والے دوحہ معاہدے کا ازسر نو جائزہ لے رہی ہے گزشتہ ہفتے امریکی نشریاتی ادارے سے ایک انٹرویو میں صدر بائیڈن نے افغانستان سے فوج کے انخلا کی مئی کی ڈیڈ لائن کو مشکل قرار دیا تھا. واضح رہے کہ اس وقت امریکہ کے 2500 فوجی افغانستان میں موجود ہیں جب کہ اس کی اتحادی افواج نیٹو کے بھی ہزاروں فوجی ملک میں تعینات ہیں ماسکو میں ہونے والی حالیہ افغان امن کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ اگر امریکی اور اتحادی افواج یکم مئی تک افغانستان سے نہ نکلیں تو وہ بھرپور ردِعمل دیں گے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close