اسلام آبادپاکستان

اس نظام کو دھکا لگا تو سیاستدان کھیل سے باہرہو جائیں گے‘ آصف زرداری کو خدشہ لاحق

اسلام آباد (24 مارچ2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری وک خدشہ لاحق ہے کہ اگر اس نظام کو دھکا لگے گا تو سیاستدان کھیل سے باہرہو جائیں گے ، ان خیالات کا اظہار سینئر تجزیہ کار و صحافی حبیب اکرم نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی روزنامہ کے لیے اپنے ایک کالم میں انہوں نے لکھا کہ حکومت نے آصف علی زرداری کے ساتھ جو کچھ بھی کیا اس سب کے باوجود وہ اسمبلی توڑنے کے راستے پر نہیں پڑے اور سابق صدر نے اپنی جماعت کو اسمبلیوں سے اجتماعی استعفے دے کر نظام کو خطرے سے دوچار کرنے کے کھیل سے علیحدہ کرلیا۔
تجزیہ کار حبیب اکرم کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد پی ڈی ایم بناتے ہوئے بھی شریک چیئرمین پیپلزپارٹی نے اسمبلیوں سے استعفوں کی مخالفت کی لیکن اتحاد قائم رکھنے کے لیے اسے آخری آپشن کے طور پر قبول کیا اور بڑی خوبصورتی سے نواز شریف کو ایک بار پھر نظام میں رہتے ہوئے سیاسی اہداف حاصل کرنے پر تیار کرلیا۔
انہوں نے لکھا کہ یہ ماننا پڑے گا کہ سینیٹ اورضمنی انتخابات کی وجہ سے تحریک انصاف کی حکومت کو جتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہ استعفوں کی امکانی مشکل سے کہیں زیادہ تھیں تاہم نظام کے چلتے رہنے پرجتنا پختہ یقین آصف علی زرداری کو ہے‘ اتنا ہی ان کی جماعت پیپلزپارٹی کو بھی ہے ، یہی وجہ ہے کہ سابق صدر نے اپنی جماعت کو اسمبلیوں سے اجتماعی استعفے دے کر نظام کو خطرے سے دوچار کرنے کے کھیل سے علیحدہ کرلیا۔

دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ڈی ایم اتحاد میں شامل مسلم لیگ ن کو کندھا نہیں دے گی اور نہ کسی احتجاجی سیاسی کا حصہ بنے گی بلکہ پی پی آئندہ اپنی پالیسی بھی خود طے کرے گی ، یہ فیصلہ آصف زرداری اور ن لیگ کی جانب سے ایسے وقت میں کیا گیا جب ن لیگ پیپلز پارٹی پر تنقید کر رہی تھی ، تاہم فوری طور پر پیپلز پارٹی کے پی ڈی ایم سے علحیدہ ہونے کا کوئی امکان ظاہر نہیں کیا گیا۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی منصورہ روانگی اور وہاں امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات اور قومی ڈائیلاگ پر اتفاق کے بعد بظاہر پیپلز پارٹی سیاست کے نئے رخ کا تعین کرے گی ، پی ڈی ایم کی احتجاجی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی اور نہ ہی پی ڈی ایم کے فیصلوں کے تابع ہو گی ، پیپلز پارٹی مستقبل میں اپنے فیصلے خود کرے گی،مریم نواز کی نیب پیشی پر بھی پیپلز پارٹی احتجاج میں شامل نہیں ہو گی ، سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن لیڈر کے لیے امیدوار نامزد کیا جائے گا ،کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ میں ن لیگ کے مقابلے میں امیدوار بھی کھڑا کیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close