ایک میچ کی بنیاد پر سلیکشن نہیں ہونی چاہیے:شاہد آفریدی
لاہور ( 24 مارچ 2021ء ) پاکستان کے مایہ ناز سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے شرجیل خان اور اعظم خان کو اپنی فٹنس پر کام کرنے کی تاکید کی ہے۔ 44 سالہ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ اگر شرجیل اور اعظم خان نے اپنی فٹنس بنا لی تو یہ دونوں جارح مزاج بلے باز طویل عرصے تک ممکنہ طور پر پاکستان کی خدمت کرسکتے ہیں۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ میں نے شروع سے ہی شرجیل خان کی حمایت کی ہے، شرجیل خان میچ ونر ہیں، ان کی بیٹنگ نے ہمیشہ پاکستان کو فائدہ پنچایا ہے، اعظم خان بھی ہارڈ ہٹر ہیں تاہم تمام کھلاڑیوں کے لئے فٹنس کے معیار یکساں ہونا چاہیئے، میرے خیال میں یہ لڑکے اگر اپنی فٹنس میں بہتری لے آئیں تو طویل عرصے تک پاکستان کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔
سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ قومی ٹیم میں شامل ہونے کا میعار انتہائی سخت ہونا چاہیئے، انہوں نے مشورہ دیا کہ محض چند پرفارمنسز کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو پاکستانی ٹیم میں شامل نہیں کیا جانا چاہئے۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا مشکل ٹاسک ہونا چاہیئے،کھلاڑیوں کو اب صرف ایک یا دو میچوں کی پرفارمنس کی بنیاد پر قومی ٹیم میں شامل کرلیا جاتا ہے،ٹیم سلیکشن کا ایک میعار ہونا چاہیئے، ہم نے بہت سے ایسے کھلاڑی قومی ٹیم میں نہیں دیکھے جس پر پی سی بی نے سرمایہ کاری کی ، وسیم خان میرٹ کی بنیاد پر فیصلے کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
شاہد آفریدی نے پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس حقیقت پر بھی روشنی ڈالی کہ کرکٹ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو بہتر بناسکتی ہے۔ شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ بہت اہم ہے، کھیلوں کو سیاست سے دور رکھنا چاہئے، کرکٹ کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں۔ یہ بات میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں ، ہندوستانی کرکٹرز پاکستان آکر لطف اندوز ہوتے ہیں، آپ کھیلوں کے ذریعہ تعلقات میں بہتری لاسکتے ہیں لیکن اگر آپ ان میں بہتری لانا نہیں چاہتے ہیں تو وہ اسی طرح برقرار رہیں گے۔